ایم ایس اور راجہ بشارت کال لیک کے معاملے پر حکومت حرکت میں آ گئی

کوئی وزیر کسی دوسری وزارت میں براہ راست بات نہیں کر سکتا، وفاق،پنجاب اور کے پی کے ارکان کو خصوصی ہدایات دینے کا فیصلہ کر لیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 17 دسمبر 2018 15:27

ایم ایس اور راجہ بشارت کال لیک کے معاملے پر حکومت حرکت میں آ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2018ء) :صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال کی آڈیو لیک ہونے کےبعد وفاقی حکومت بھی حرکت میں آ گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وفاق،پنجاب اور کے پی کے ارکان کو خصوصی ہدایات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایک وزیر کے کسی دوسری وزارت میں براہ راست بات کرنے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

تحفظات یا شکایات کی صورت میں افسروں کی بجائے متعلقہ وزیر کو آگاہ کیا جائے گا۔جس کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی کہ شکایت کا ازالہ کیسے کرنا ہے۔دوسری وزارتوں کے افسروں سے بات پر پابندی کا مقصد غلط فہمی سے بچنا ہے۔واضح رہے کہ آج صبح صوبائی وزیر قانون اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی فون کال لیک ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے استعفیٰ دے دیا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری صحت پنجاب کو بھیجے گئے استعفے میں انہوں نے ایم ایس بے نظیر بھٹو اسپتال ڈاکٹرطارق نیازی پر پی ٹی آئی سے روابط کا الزام عائد کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹرطارق نیازی ان کے خلاف انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔استعفیٰ میں ڈاکٹر اریبہ عباسی کی جانب سے لکھا گیا کہ وہ 13 ستمبر2017ء کو بے نظیر اسپتال میں بطور میڈیکل افسر تعینات ہوئیں، 2 ماہ ایمرجنسی میں کام کرنے کے بعد انہیں پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا گیا جہاں سے 3 ماہ بعد ان کا تبادلہ اسکن ڈیپارٹمنٹ میں کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پوری دلجمعی سے کام کر رہی تھیں کہ 4 دسمبر کو ڈاکٹر طارق نیازی کی جانب سے صرف ان کے ٹرانسفرکا لیٹر ایشو کرتے ہوئے انہیں ایمرجنسی میں تعینات کردیا گیا۔ درخواست کرنے کے باوجود طارق نیازی نے انہیں اسکن ڈیپارٹمنٹ میں ہی رکھنے سے انکار کردیا جبکہ وہ پوری محنت اور لگن سے کام کر رہی تھیں۔ڈاکٹر اریبہ عباسی نے مزید کہا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ طارق نیازی پہلے دن سے ہی میرے والد حنیف عباسی کی وجہ سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہے ہیں، ایسی صورت میں میرے کیرئیر کے لیے یہی بہتر ہے کہ میں ان کی سپرویژن میں کام نہ کروں اور استعفیٰ دے دوں۔

یاد رہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیراسپتال کے ایم ایس کو دھمکی دینے والی فون کالز کی آڈیو وائرل ہو گئی۔ فون کالز کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اپنے سیاسی حریف کی بیٹی لیڈی ڈاکٹر’’اریبہ عباسی‘‘ کا تبادلہ ایمرجنسی سے سکن ڈیپارٹمنٹ میں کروانا چاہتے تھے اس کے مطابق اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے صوبائی وزیر کو شائستگی سے بتایا کہ ان کے پاس ڈاکٹرز کی کمی ہے اور ایمرجنسی میں چند دن ڈیوٹی کرنے کے بعد انہیں تبدیل کردیا جائے گا اس پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر مذکورہ ڈاکٹر کو سکن سیکشن میں نہ بھیجا گیا تو ہم پر اُنگلی اُٹھے گی کہ ہم سیاسی مخالفت کررہے ہیں اور ان کا تبادلہ سیاسی سطح پر ہوا ہے جس پر ڈاکٹر نیازی نے کہا کہ اسپتال کے اندر کے معاملات وہ خود چلاتے ہیں ، اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں جس پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت جوش میں آگئے اور انہیں دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر ڈاکٹر اریبہ کا تبادلہ سکن سیکشن میں نہ ہوا تو آپ کی چُھٹی ہو جائے گی۔