اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حق خود ارادیت دینے اور غیر ملکی قبضے کے خاتمے کی پاکستان کی قرار داد متفقہ طور پرمنظور کرلی

قرار داد کو 193 رکنی جنرل اسمبلی میں ریکارڈ 83 ممالک نے کو۔ سپانسر کیا قرار داد میں مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ فلسطین کے شہریوں سمیت پوری دنیا کے لوگوں کیلئے حق خودارادیت کو ان کا ناقابل تنسیخ حق تسلیم کیا گیا ہے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی

منگل 18 دسمبر 2018 13:51

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حق خود ارادیت دینے اور غیر ملکی قبضے کے ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2018ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے حق خود ارادیت دینے اور غیر ملکی قبضے کے خاتمے کی پاکستان کی پیش کردہ قرار داد متفقہ طور پرمنظور کرلی۔ قرار داد میںاقوام کو حق خود ارادیت دیئے جانے کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ممالک سے دوسرے ملکوں اور علاقوں پر قبضے، ان میں فوجی مداخلت، جبر، امتیاز اور بدسلوکی کے اقدامات کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پاکستان کی سپانسر کردہ اس قرار داد کو 193 رکنی جنرل اسمبلی میں ریکارڈ 83 ممالک نے کو سپانسر کیا۔ قبل ازیں یہ قرار داد جنرل اسمبلی کی سماجی انسانی اور ثقافتی امور سے متعلق تیسری کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کی تھی۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اس موقع پر ’’اے پی پی‘‘ کو ٹیلیفونک انٹرویو میں بتایا کہ یہ قرار داد میں بلا امتیاز اور یقینی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ فلسطین کے شہریوں سمیت پوری دنیا کے لوگوں کے لئے حق خودارادیت کو ان کا ناقابل تنسیخ حق تسلیم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس قرار داد کی منظوری کی صورت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دنیا بھر کی اقوام بشمول ان اقوام کے جو نوآبادیاتی، غیر ملکی اور غیر مقامی تسلط کے زیر اثر ہیں کے انسانی حقوق کی ضمانت اور ان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں ان کو حق خود ارادیت کی فراہمی کو بنیادی شرط قرار دیا ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان کو تاریخی طور پر حق خودارادیت کا چیمپیئن ہونے پر فخر ہے۔

اقوام کو غیر ملکی قبضے اور غیر مقامی تسلط کے خلاف حق خود ارادیت کی فراہمی کے لئے پاکستان کی حمایت غیر متزلزل رہی ہے۔ قراد داد میں جنرل اسمبلی کی طرف سے غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت اور قبضے جیسے اقدامات کی سخت مخالفت کا اظہار کیا گیا ہے کیونکہ ایسے اقدامات دنیا کے بعض علاقوں میں اقوام کو حق خود ارادیت سمیت بنیادی حقوق سے انکار کا باعث بنے ہیں۔

جنرل اسمبلی نے اس قرار داد کی منظوری کی صورت میں مذکورہ بالا اقدامات کے نتیجہ میں بے گھر اور بے وطن ہونے والے لاکھوں افراد کے مصائب و آلام پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی رضاکارانہ اور باوقار انداز میں گھروں کو واپسی کے حق کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ قرار داد میں اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ غیر ملکی فوجی مداخلت، جارحیت یا قبضے کے نتیجہ میں ہونے والی بنیادی انسانی حقوق خاص طور سے حق خود ارادیت کے خلاف ورزیوں پر فوری توجہ دے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے پر جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کریں۔