وزیر صحت یاسمین راشد نے پنجاب میں پیدائش اور اموات کے مربوط نظام کا افتتاح کردیا

سول رجسٹریشن سسٹم کے تحت سپیشلائزڈ ڈاکٹرز تمام اموات اور وجوہات کا تعین کریں گے 100 ماسٹر ٹرینرز کی تربیت شروع کردی گئی‘ڈاکٹر یاسمین راشد کا تقریب سے خطاب

پیر 24 دسمبر 2018 17:01

وزیر صحت یاسمین راشد نے پنجاب میں پیدائش اور اموات کے مربوط نظام کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں پیدائش اور اموات کے مربوط نظام کا افتتاح کردیا ۔ سول رجسٹریشن اور وائٹل سٹیٹسکس سسٹم کے تحت سپیشلائزڈ ڈاکٹرز تمام اموات اور وجوہات کا تعین کریں گے اور یہ ڈیٹا محکمہ لوکل گورنمنٹ اور نادرا سے بھی شیئر کیا جائے،پہلے مرحلے میں محکمہ صحت کے پلاننگ اینڈ سٹرٹیجک ہیلتھ یونٹ(پی ایس ایچ یو) اور وفاقی وزارت منصوبہ بندی کے تعاون سے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں 100 ماسٹر ٹرینرز کی تربیت شروع کردی گئی ہے۔

افتتاحی ورکشاپ سے خطاب میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ محکمہ صحت پی ایس ایچ یو زیر انتظام عالمی ادارہ صحت کی بیماریوں کی عالمی درجہ بندی کا نظام (آئی سی ڈی 10) متعارف کرا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اب تک یہ روایت تھی کہ ہر موت کو ’حرکت قلب یا سانس بند ہونے‘ کا نتیجہ قرار دے کر فائل بند کردی جاتی تھی حالانکہ ہر موت صرف حرکت قلب بند ہونے سے نہیں ہوتی۔

نئے سسٹم کے تحت اب ہر موت کی اصل وجہ کا ریکارڈ رکھا جائے گا۔ اس سے اموات کی اصل وجوہات کا تعین ہوسکے گا۔ صوبہ بھر میں اموات بشمول ٹریفک حادثات کا الیکٹرانک ڈیٹا اینڈارئیڈ موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے مرتب کا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس نظام کے تحت حکومت پنجاب کو پالیسی مرتب کرنے اور زیادہ شرح اموات والی وجوہات میں تخفیف میں مدد ملے گی۔

آئی سی ڈی 10 کے سسٹم کے تحت صوبہ بھر میں ہونے والی سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں تمام بچوں کی پیدائش کا ریکارڈ بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔ وزیر صحت نے یقین دلایا کہ پی ایس پی یو الیکٹرانک ریکارڈ کے نظام کے تحت ہونے والے ڈیٹا کی مکمل نگرانی ہو گی۔ مربوط ڈیٹا کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع ہیلتھ پالیسی مرتب کی جائے گی۔ شرح پیدائش، ماؤں کی صحت پر زیادہ بچوں کی پیدائش کے اثرات کا جائزہ لے کر شرح اموات کم کرنے کی حکمت عملی بنائیں گے۔

انہوں نے ماسٹر ٹرینرز سے واشگاف الفاظ میں کہا کہ وہ اس اہم ذمہ داری کو بوجھ نہ سمجھیں بلکہ مشنری جذبے سے یہ کام مکمل کریں۔ پلاننگ اینڈ سٹرٹیجک ہیلتھ یونٹ کی پر وگرام ڈائریکٹرڈاکٹر شگفتہ زرین ، وزارت منصوبہ بندی کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر مر سلین اور چیف ہیلتھ محمد آصف نے اپنے خطاب میں سی آر وی ایس اور آئی سی 10کی افادیت پر روشنی ڈالی۔