ہنگاموں سے نقصان کے ازالے کیلئے ازخودنوٹس کیس،

سپریم کورٹ کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایک ماہ میں متاثرین کو ادائیگیوں کا حکم اگرعدالت حکم نہ دیتی تویہ پلان بھی نہ آتا،ایک ماہ میں مکمل ادائیگیاں کرکے رپورٹ جمع کرائیں‘چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار

ہفتہ 12 جنوری 2019 13:41

ہنگاموں سے نقصان کے ازالے کیلئے ازخودنوٹس کیس،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے آسیہ مسیح کی رہائی پر ہنگاموں سے ہونے والے نقصان کے ازالے کیلئے ازخودنوٹس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایک ماہ میں متاثرین کو ادائیگیوں کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہنگاموں سے ہونیوالے نقصان کے ازالے کیلئے ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی ۔

محکمہ داخلہ پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ رپورٹیں تو دے دی گئی ہیں بتایاجائے کہ ادائیگیاں کب اورکیسے ہوں گی ۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایاکہ ہنگاموں کے دوران نقصانات کاتخمینہ 262ملین لگایاگیاہے،کابینہ نے اس تخمینے کی منظوری دیدی ہے ۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ادائیگی کیلئے پلان مرتب کیا یا کاغذی کارروائی ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگرعدالت حکم نہ دیتی تویہ پلان بھی نہ آتا،ڈھائی ماہ گزرگئے لیکن ادائیگی کاپلان نہیں دیاگیا۔ جس پر سیکشن افسر محکمہ داخلہ نے بتایا کہ اسی ماہ ادائیگیاں کردیں گے۔عدالت کاوفاقی وصوبائی حکومتوں کوایک ماہ میں متاثرین کوادائیگیوں کاحکم دیدیا ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایک ماہ میں مکمل ادائیگیاں کرکے رپورٹ جمع کرائیں۔واضح رہے کہ آسیہ بی بی کی رہائی کیخلاف مذہبی جماعتوں کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہروں میں شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔