پارلیمنٹ میں نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ مسئلہ کشمیر سے منقطع ہو جاؤں،مولانا فضل الرحمن

پارلیمان سے باہررہ کر بھی کشمیر کی آزادی کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے ،ْسربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) جمعیت علمائے اسلام دو فروری کو کشمیر کے حوالے سے قومی مشاورتی کانفرنس کا انعقاد کریگی،سیمینار سے خطاب

منگل 15 جنوری 2019 19:04

پارلیمنٹ میں نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ مسئلہ کشمیر سے منقطع ہو جاؤں،مولانا ..
ْاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ سے باہررہ کر بھی کشمیر کی آزادی کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے،جے یو آئی ایف دو فروری کو کشمیر کے حوالے سے قومی مشاورتی مشاورتی کانفرنس کا انعقاد کریگی،میں پارلیمنٹ میں نہیں ہوں تو اس کا مطلب نہیں کہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد سے منقطع ہو جاؤں،آج بھی کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں،حریت قیادت سے رابطے کی خواہش پیدا ہوئی۔

منگل کو جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کیزیر اہتمام شبیر احمد شاہ کے کشمیر کی آزادی کیلئے کردار کے موضع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹیز مشاورتی کانفرنس میں مقبوضہ وآزاد کشمیر حریت کانفرنس کے رہنماؤں ،پاکستانی سیاسی جماعتیں اور گلگت بلتستان کی جماعتیں شرکت کریں گی،مسئلہ کشمیر کشمیرکا قوم کا مجموعی اتفاق ہے،جے یو آئی ف پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائیگی،جہاں مسلمان بنیادی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں ان کی حمایت کرنا ہماری جماعت کے منشور میں شامل ہے،حریت قیادت ایک قدم بڑھے گی تو جے یو آئی دوقدم آگے بڑھے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ اور تحریک آزدی کے رفقاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان کی کشمیر کی آزادی کیلئے لازوال قربانیاں ہیں۔