سٹیٹ بینک نان پرفارمنگ لون بارے قوانین میں نرمی کرے تا کہ نئے لونز سے بند یونٹوںکو چلا یا جا سکے

مسائل حل کردیے جائیں تو ٹیکسٹائل کی برآمدات کو 28 ارب ڈالر تک پہنچایاجاسکتاہے ترجما ن آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن

بدھ 16 جنوری 2019 15:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہاہے کہ اگر ٹیکسٹائل چین کے مسائل حل کردیے جائیں تو ٹیکسٹائل کی برآمدات کو 27 سے 28 ارب ڈالر تک پہنچایاجاسکتاہے،بجلی و گیس کی کمی سے کئی ادارے بند جبکہ باقی کم سے کم استعداد کار پر چلنے سے شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے۔

میڈیاسے بات چیت کے دوران انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل کی اہمیت اور افادیت کے ادراک کے باوجود اس کی بجلی و گیس کی ضروریات پوری نہیں ہورہیں جسکی وجہ سے کئی ادارے بند جبکہ کئی کم استعداد کا ر پر چلائے جا رہے ہیںجو قومی نقصان ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر ٹیکسٹائل کی پوری چین کے مسائل کو حل کیا جائے تو ٹیکسٹائل کی برآمدات سے 27 سے 28ارب ڈالر تک کمائے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بیماریونٹوں کی بحالی کے بارے میں وضاحت کی کہ کوئی ادارہ قرضے معاف کرانا نہیں چاہتا مگروہ چاہتے ہیں کہ سٹیٹ بینک نان پرفارمنگ لون کے بارے میں اپنے قوانین میں نرمی کرے تا کہ بنکوں سے ہم نئے لون لے کر بند یونٹوں کو چلا سکیں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح جہاں صنعتیں چلیں گی وہیں جی ایس پی پلس کی سہولت سے بھی پوری طرح فائدہ اٹھایا جا سکے گا،اگر یہ مسٴلہ حل ہو جائے توبیمار یونٹوں سے 1 ملین ڈالر کمانے کے علاوہ 80 سے 1 لاکھ تک مزدورں کو روزگاربھی مہیا کیا جا سکے گا۔