دہشت گردوں کو تحفظ دینے والے کسی بھی سیف زون کے خلاف ہیں ، ترکی
کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے جنگجو ابھی تک منبج میں موجود ہیں، وزیر خارجہ مولود چاوش اوگلو
جمعرات 7 فروری 2019 15:43
(جاری ہے)
منبج میں عرب، کرد اور بعض اقلیتوں پر مشتمل مخلوط آبادی ہے۔
اسے شام کی اراضی پر تین بین الاقوامی اور علاقائی قوتوں امریکا، روس اور ترکی کے نفوذ کا سنگم شمار کیا جاتا ہے۔اس وقت قصبے پر منبج عسکری کونسل کا کنٹرول ہے۔ مقامی افراد پر مشتمل یہ گروپ ترکی کی پیروی نہیں کرتا۔ اس میں کئی عسکریت پسند جماعتیں ہیں جو شامی حکومت کے خلاف لڑ رہی تھیں مگر پھر 2016 میں منبج کو داعش سے آزاد کرانے کے معرکے کے دوران ان جماعتوں نے سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ کوآرڈی نیشن کر لی۔ اس امر نے ترکی کے اندیشوں کو بڑھا دیا کہ منبج پر کردوں کو مکمل کنٹرول حاصل ہو جائے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
-
اسرائیلی بمباری میں ننھا بچہ زخمی، چہرے پر 200 ٹانکے لگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.