ویلنٹائن ڈے ’’یوم تجدید بے حیائی‘‘ اہل اسلام کا منانا‘ تبلیغ واشاعت ممنوع وحرام ہے‘20 رکنی علماء بورڈ مرکزی جمعیت اہل حدیث کا فتویٰ

ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران خاموش تماشائی بننے کی بجائے ان غیر اسلامی تہواروں کا سختی سے سد باب‘ نشر واشاعت پر فوری پابندی عائد کریں‘پروفیسر حافظ عبدالستار حامد‘ مولانا عبدالرشید حجازی‘ مولانا محمد نعیم بٹ‘ مولانا مبشر احمد مدنی ودیگر مفتیان کرام

بدھ 13 فروری 2019 14:48

ویلنٹائن ڈے ’’یوم تجدید بے حیائی‘‘ اہل اسلام کا منانا‘ تبلیغ واشاعت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث پنجاب کے 20 رکنی علماء بورڈ نے اپنے دوصفحاتی فتویٰ میں کہا ہے کہ معاشرتی واخلاقی اقداروں کو پامال کرنے‘ بیہودگی وفحاشی کو فروغ دینے والے ’’ویلنٹائن ڈے‘‘ کا منانا اور اس کا پرچار کرنا قرآن وسنت کی روشنی میں ممنوع‘ حرام اور منانے والا کبیرہ گناہ کا مرتکب ہو گا۔

امہ کو بے راہ روی کی طرف دھکیلنے اور شرم وحیا کا جنازہ نکالنے والے اس تہوار کی دین محمدیﷺ میں قطعاً کوئی گنجائش نہیں۔ نیز یہ جان کر بھی ویلنٹائن ڈے شیطانی تہوار ہے اس کا منانا اور تجدید محبت کے نام کی آڑ میں اس کی تبلیغ واشاعت کرنا بھی ممنوع حرام اور عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ سورہٴ النور پارہ نمبر 18 میں فرمان الٰہی کے مطابق ’’بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ اہل ایمان میں بے حیائی پھیل جائے ان کے لیے دنیا وآخرت میں دردناک عذاب ہے۔

(جاری ہے)

‘‘ اس آیت مبارکہ کی روشنی میں ویلنٹائن ڈے کے نام پر جس محبت کا مغربی تصور اس وقت معاشرے میں فروغ پا رہا ہے اسلام اس کی مکمل نفی کرتا ہے۔ پروفیسر عبدالستار حامد امیر پنجاب‘ مولانا عبدالرشید حجازی ناظم اعلیٰ پنجاب‘ علامہ محمد نعیم بٹ‘ مفتی مبشر احمد مدنی‘ علامہ بہادر علی سیف‘ شیخ الحدیث پروفیسر محمد سعید کلیروی‘ مولانا محمد ابرار ظہیر‘ حافظ عبدالرزاق فاضل مدینہ یونیورسٹی‘ پروفیسر حافظ ظفر اللہ خاں‘ مفتی محمد صادق عتیق‘ شیخ التفسیر مولانا سلیمان اثری ودیگر پر مشتمل علماء بورڈ نے احادیث کی روشنی میں یہ بھی کہا کہ اللہ تعالیٰ جب کسی قوم یا بندے کی ہلاکت کا ارادہ کرتا ہے تو ’’حیاء‘‘ اس سے چھین لیتا ہے۔

اسی طرح سنن ابن ماجہ میں حدیث مصطفیﷺ ہے کہ جس قوم میں فحاشی فروغ پا جائے حتی کہ وہ اسے سرعام کرنے لگیں تو ان میں وبائی امراض اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں کہ ان کا گزرے لوگوں میں نام ونشان تک نہیں ہوتا۔ (ایسی بیماریاں جو پہلے نہ ہوں) پروفیسر حافظ عبدالستار حامد‘ مولانا عبدالرشید حجازی نے کہا کہ سورہٴ الاعراف آیت نمبر 33 میں ارشاد الٰہی ہے کہ ’’کہہ دیجیے (اے محمدؐ) کہ میرے رب نے ظاہر اور پوشیدہ بے ہودگیوں (فحاشی وبے حیائی کے کاموں) کو حرام قرار دیا ہے۔

اسی طرح سورہٴ النمل آیت نمبر 90 میں فرماتا ہے کہ ’’اور وہ اللہ تعالیٰ بے حیائی وبرائی سے روکتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بسنت اور ویلنٹائن ڈے کے ذریعے مسلم نوجوانوں کو گمراہی اور بد اخلاقی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ دین وعمل سے دور نوجوان نسل اس بیہودہ اور گمراہ کن رسومات میں اپنا قیمتی وقت اور جان ومال برباد کر رہی ہے۔ پیمرا اور دیگر حکومتی ادارے ایسے تہواروں کا سختی سے نوٹس لیں اور ان کی اشاعت پر پابندی عائد کی جائے۔

علامہ محمد نعیم بٹ‘ مفتی مبشر احمد مدنی‘ علامہ بہادر علی سیف‘ حافظ عبدالرزاق نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاک دامنی‘ شرم وحیاء‘ عفت وعصمت مسلمانوں کی عظمت کا نشان اور اہل اسلام کا طرہٴ امتیاز ہیں اسلامی تعلیمات میں ماں‘ بہن‘ بیٹی‘ بیوی سے محبت کا رشتہ سدا بہار دائمی اور مستقل ہوتا ہے جبکہ ویلنٹائن ڈے محبت کے اظہار کا غیر اخلاقی‘ مصنوعی طریقہ ہے۔

محبت کا دن خاص کرنا غیر شرعی ہے‘ مقدس رشتے ہر وقت‘ ہر لمحہ محبت کے متقاضی ہوتے ہیں۔ ویلنٹائن ڈے پر محبت کے اظہار کے جو طریقے اپنائے جاتے ہیں وہ معاشرے میں بے حیائی‘ فتنہ فساد کا سبب بنتے ہیں۔ ایسے تہواروں کو منانے سے مشابہت غیر مسلم ہوتی ہے۔ پروفیسر سعید کلیروی‘ مولانا محمد ابرار ظہیر نے کہا کہ ویلنٹائن ڈے یوم تجدید محبت نہیں بلکہ ’’یوم ترویج بے حیائی‘‘ ہے۔

دین اسلام میں بے شرمی اور اخلاقیات سے عاری ان تہواروں کی کوئی گنجائش نہیں حدیث میں ہے کہ حیا ایمان کا حصہ ہے‘ بے حیا جو چاہے کرے محبتیں رشتوں کے حقوق وفرائض کی ادائیگی اور اسلام پر عمل کرنے سے بڑھتی ہیں جبکہ ویلنٹائن ڈے کا منانا فحاشی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ مفتیان وعلمائے کرام نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایسے قبیح اور حیا سوز تہواروں کا دیمک کی طرح پھیلنا تشویشناک وافسوسناک ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیمرا اور حکومتی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کریں بلکہ میڈیا پر ویلنٹائن ڈے اور بسنت جیسے غیر شرعی تہواروں کی تشہیر اس دن گلاب کے پھولوں‘ کارڈز اور پرنٹ میڈیا پر ویلنٹائن ڈے کے نام سے قیمتی اشتہارات وروشن خیالی پیغامات شائع کرنے پر فوری پابندی عائد کرے۔

انہوں نے والدین‘ اساتذہ‘ علمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلم امہ کے نوجوانوں کو اپنی سنہری‘ تاریخی اور مثالی اسلامی تہذیب وثقافت سے روشناس کرائیں ان کی دینی تعلیم وتربیت کو لازم وملزوم کریں تا کہ یہود وہنود اور نصاریٰ کی نوجوانان مسلم کے دلوںسے اسلامی رمق کو ختم کرنے کی ناپاک سازش ناکام ونامراد ہو سکے۔