امریکہ ،عدالت نے منشیات کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ایل چاپو کو منشیات اسمگلنگ سے متعلق تمام 10 الزامات میں قصور وار ٹھہرا دیا

61 سالہ ایل چاپو پر منشیات کی فروخت، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور منی لانڈرنگ سمیت دیگر الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی

جمعرات 14 فروری 2019 16:26

امریکہ ،عدالت نے منشیات کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ایل چاپو کو منشیات ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) نیویارک کی عدالت نے منشیات کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ایل چاپو کو منشیات اسمگلنگ سے متعلق تمام 10 الزامات میں قصور وار ٹھہرا دیا ،61 سالہ ایل چاپو پر منشیات کی فروخت، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور منی لانڈرنگ سمیت دیگر الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔سالانہ 25 سے 30 ٹن ہیروئن اسمگل کرنے والے 61 سالہ ایل چاپو کو نیویارک کی عدالت نے منشیات اسمگلنگ، اسلحہ رکھنے اور منی لانڈرنگ سمیت 10 الزامات میں قصور وار ٹھہرایا ہے جس میں انہیں ممکنہ طور پر عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

میکسیکو میں منشیات فروشی کے سب سے بڑے اور طاقتور گروہ سینالوا کارٹیل کی پشت پناہی کرنے والے خواکین کے خلاف فرد جرم تو پہلی بار عائد کی گئی ہے تاہم جرائم کی دنیا کے بیتاج بادشاہ کے لیے گرفتاری نئی بات نہیں۔

(جاری ہے)

ایل چاپو پہلے 2001ء میں جیل سے فرار ہوچکا ہے پھردوسری بار بھی وہ میکسیکیو کی ہائی سیکیورٹی جیل سے سرنگ کے ذریعے نکلنے میں کامیاب رہا۔ایل چاپوکی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2009ء میں فوربز میگزین کی جانب سے جاری کی گئی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں ایل چاپو کا نام بھی شامل تھا اور اس وقت اس کی دولت کا تخمینہ ایک ارب امریکی ڈالرز یعنی تقریباً چودہ کھرب پاکستانی روپے تھا۔