کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی تما م طبی اداروں کے لئے رول ماڈل ہے: پروفیسر طارق اقبال بھٹہ صدر پی ایم ڈی سی

منگل 19 مارچ 2019 20:41

کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی تما م طبی اداروں کے لئے رول ماڈل ہے: پروفیسر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2019ء) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے نو منتخب صدر پروفیسر طارق اقبال بھٹہ اور نائب صدر پروفیسر عامر زمان خان نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ کیا اس موقع پر وائس چانسلرپروفیسر خالد مسعود گوندل نے ادارے کی 158سالہ شاندار تاریخی خدمات پر روشنی ڈالی اور کے ای ایم یو میں حالیہ تکمیل شدہ اور رواں ترقیاتی منصوبہ جات پر بریفنگ دی۔


صدر پی ایم ڈی سی پروفیسر طارق اقبال بھٹہ کا کہنا تھا کہ کنگ ایڈورڈ تما م طبی اداروں کے لئے رول ماڈل ہے اس وقت پی ایم ڈی سی سے تسلیم شدہ اداروں کو کے ای ایم یو کے معیار تعلیم و تربیت اور تحقیق کی پیروی کرنی چاہیے ۔ انڈر اور پوسٹ گریجویٹ طبی تعلیم کی نگرانی کا اعلیٰ نظام مستقبل میں قوم کو بہترین ڈاکٹر فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

ہم ترجیحی بنیادوں پر رجسٹریشن اور دیگر سرٹیفیکٹس کو آن لائن کریں گے تاکہ ڈاکٹروں کو ایک شہر سے دوسرے شہر کے دفاترکے چکر نہ لگانے پڑیں ہم آئندہ دنوں میں پی ایم ڈی سی میں حقیقی مثبت تبدیلی لائیں گے ۔



ایک سوال کے جواب میں پروفیسر طارق اقبال بھٹہ کا کہنا تھا کہ موجودہ کونسل کسی بھی دباؤ کے بغیرمیرٹ اور شفافیت پر کام کرے گی۔
نائب صدر پی ایم ڈی سی پروفیسر عامر زمان خان کا کہنا تھا کہ ملکی طبی تعلیم کے تما م ادارے باہمی اشتراک اور تعاون کے ساتھ تربیتی نظام اور میڈیکل ایجوکیشن میں بین الااقوامی معیار کے مطابق بہتری لے کر آئیں گے۔


پرفیسر خالد مسعود گوندل کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں جاری ترقیاتی منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل ہورہے ہیں اور معیار ی طبی تحقیق کے پروگرام بھی جاری ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ پی ایم ڈی سی کی موجودہ قیادت اسی تاریخی ادارے سے فار غ التحصیل ہے۔ آخر میں وائس چانسلر نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے تما م پی ایچ ڈی پروگرامز کو رجسٹر کرنے کی درخواست پیش کی۔


اکیڈیمک کونسل ممبران سے خطاب کے بعد صدر اور نائب صد ر پی ایم ڈی سی نے وزیراعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق شجرکا ری مہم کے تحت پودے بھی لگائے ۔

اس موقع پر پرووائس چانسلر پروفیسر اعجاز حسین ، رجسٹرار کے ای ایم یو پروفیسر ارشاد حسین قریشی، ڈینز اور ممبران ایکڈیمک کونسل کے علاوہ تمام شعبہ جات کے سربراہان بھی موجود تھے ۔