بلوچستان کے تمام اضلاع میں ٹی بی مریضوں کی تشخیص سے لیکر مکمل علاج کی سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں

صوبے کے 15اضلاع میں گورنمنٹ اور نجی شعبہ میں کام کرنے والیاداروں کے اشتراک سے تقریباً200پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج معالجے کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے،سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ عبدالماجد،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر شاکر علی بلوچ ودیگر کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 21 مارچ 2019 18:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ عبدالماجد،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر شاکر علی بلوچ ،ٹی بی کنٹرول پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹر احمد ولی نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام اضلاع کی121سینٹرز میں ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص سے لیکر مکمل علاج کی سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں صوبے کے 15اضلاع میں گورنمنٹ اور نجی شعبہ میں کام کرنے والیاداروں کے اشتراک سے تقریباً200پرائیویٹ ڈاکٹروں کو ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج معالجے کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے ،بلوچستان میں 2018ء میں ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان نے 9845مریضوں کی تشخیص اور علاج کو یقینی بنایا اس عمل سے نہ صرف ان مریضوں کاعلاج ممکن ہوا بلکہ بروقت نشاندہی سے مزید پھیلاؤ کو بھی روکنا ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے جمعرات کوایس پی او بلوچستان کے پروجیکٹ منیجر امداد علی کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مرض کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ مزید پھیلاؤ کو روکا جائے کیونکہ ٹی بی کا ایک مریض سال میں 10سے 15لوگوں کو ٹی بی کا جراثیم منتقل کرسکتا ہے ٹی بی کے مریضوں کی جلد نشاندہی کرنا اسکے علاج کا مناسب بندوبست کرنا اورعلاج کرناہی اسکی روک تھام کا واحدیقینی راستہ ہے ٹی بی کنٹرول پروگرام اپنے شراکت داروں کے تعاون سے ٹی بی سے جلدمتاثرہونے والے افراد ،خاندانوں ،قیدیوں اورمنشیات کے عادی افراد کیلئے تشخیصی ٹیسٹ کیلئے خصوصی کیمپس کا انعقادکیا صوبے میں ٹی بی کی تشخیص اور علاج کو عالمی ادارہ صحت کے جدید طریقوں پراستوار کرنے کے لئے مختلف اضلاع کے 32سینٹروں کو ٹی بی کی تشخیص کیلئے جدید Gene-Xpertمشینیں مہیا کی گئی ہیں جوکہ اس سے پہلے بلوچستان کے عوام کی رسائی میں نہیں تھیں اور مریضوں کودوسرے صوبوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ سال ٹی بی کے خاتمے کیلئے عالمی سطح پر متعارف کئے جانے والے جدید پروجیکٹ کا کوئٹہ سے آغاز کیا گیا جو ٹی بی کے خاتمے کیلئے اب تک کا سب سے جدید تیز اور منفرد اقدام تصور کیاجاتا ہے اس جدید پرجیکٹ کا نام ’’آؤ ٹی بی ‘‘ مٹاو ہے یہ پروجیکٹ ٹی بی کنٹرول پروگرام نے انڈس ہسپتال کراچی کے توسط سے شروع کیا ہے جس کی مالی معاونت گلوبل فنڈ کررہا ہے اس پروجیکٹ میں شامل مختلف اقدامات کے ساتھ ساتھ موبائل وین میں نصب جدید ڈیجیٹل ایکسرے کے ذریعے ٹی بی کے ممکنہ مریضوں کی نشاندہی کرناشامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے لئے علاقاتی تعاون کو زیادہ سے ذیادہ وسعت دینے کیلئے آگاہی اور رہنمائی مہم شروع کی جائے گی تاکہ پروگرام کو غیرملکی امداد پر انحصار کرنے کو کم کرکے طویل مدتی منصوبے کو عملی جامہ پہنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کی ادویات کے نجی سطح پر غلط استعمال کی روک تھام اورٹی بی کے مریضوں کی پرائیویٹ سطح پرتشخیص کی سرکاری سطح پر نشاندہی کیلئے قانون سازی کا بل تیار کرکے منظوری کیلئے جمع کیا گیا ہے کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو ٹی بی سی جلد متاثر ہونے والے افرا د میں تصور کیا جاتا ہے ان مزدوروں اورانکے اہل خانہ کے لئے پانچ اضلاع میں تشخیصی معائنے کاپروجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کے ذریعے کانکنوں کو مختلف تشخیصی عمل سے گزارا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال 24مارچ کو ٹی بی کے عالمی دن کے موقع پر ٹی بی کنٹرول پروگرام میں روزل اول سے لیکرآج تک نمایاں کارکردگی پر کارکنوں میں ایوارڈ تقسیم کئے جائیں گے۔