ایرانی سپریم لیڈر اورصدر نے ملک میں اقتصادی بحران کا اعتراف کرلیا

رمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران معاشی مشکلات کا شکار ہے‘خطاب

جمعرات 21 مارچ 2019 20:57

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2019ء) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک میں جاری اقتصادی بحران اور کرنسی کی قیمت میں گراوٹ کے بعد ملک کو درپیش معاشی مشکلات کااعتراف کر لیا ہے۔نشریاتی ادارے کے مطابق سال نو کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد ایران معاشی مشکلات کا شکار ہے۔

امریکا کی طرف سے ایران پر سابقہ پابندیوں کی بحالی نے ایران کی اقتصادی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔ انہوں نے حکومت پر پیداوار بڑھانے پر زور دیا تاکہ عالمی اور امریکی پابندیوں کے باعث ایران کو درپیش مشکلات کا مقابلہ کیا جا سکے۔سپریم لیڈر کا کہنا تھاکہ ایرانی کرنسی کی قیمت میں کمی معاشی مسائل میں اضافے کی ایک اہم وجہ ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کو چاہیے کہ وہ قومی پیداوار میں اضافی کے لیے اقدامات کرے۔

ادھر ایران کی صدر حسن روحانی نے بھی ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات کا اعتراف کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران میں اقتصادی بحران کی وجہ بیرونی عوامل بالخصوص امریکی پابندیاں ہیں۔صدر روحانی نے ملک کی تمام سیاسی قوتوں پر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور غیرملکی دشمنوں کیخلاف مل کر لڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :