’خواتین محرم کے بغیر امریکا بھی جا سکتی ہیں ‘: سعودی عالم

شیخ عادل الکلبانی کا شمار مملکت کے ممتاز علماء کرام میں ہوتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 25 مارچ 2019 13:45

’خواتین محرم کے بغیر امریکا بھی جا سکتی ہیں ‘: سعودی عالم
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2019ء) سعودی عرب عرصہ قدیم سے روایت پسندی اور پردے کا قائل معاشرہ چلا آ رہا ہے۔ سعودی سماج میں خواتین کا باحجاب ہونا بہت ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ معاشرے کے قدامت پسند مکتب فکر کے مطابق عورت کا جسم کے علاوہ چہرے کو ڈھانپنا بھی از حد ضروری ہے۔ تاہم چند ایک علماء اس بارے میں اختلافی رائے رکھتے ہیں جن کے مطابق سر کے بالوں کو ڈھانپنا لازمی ہے، شریعت میں چہرے کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ظاہر کی گئی۔

سعودی معاشرے میں خواتین کا باہر نکلنا ابھی تک اچھا خیال نہیں کیا جاتا۔ جبکہ محرم کے بغیر نکلنا تو بہت ہی معیوب خیال کیا جاتا ہے۔تاہم سعودی عرب کے معروف عالم شیخ عادل الکلبانی نے واضح کیا ہے کہ مسلمان خواتین، محرم کے بغیر جہاں چاہے سفر کرسکتی ہیں، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

شیخ عادل الکلبانی مشرقی ریجن کی الحسینی جامع مسجد کے امام بھی ہیں۔

اس سلسلے میں انہوں نے معروف شارح علامہ ابن جبرین کا حوالہ دیا ہے جن کے مطابق صرف اسی صورت میں خاتون کے لیے محرم کا ساتھ ہونا ضروری ہے، اگر وہ ایک دِن اور ایک رات کا مسلسل سفر کر رہی ہو۔ جبکہ آج کل جدید ٹرانسپورٹ کے نظام کے باعث خواتین کو کہیں بھی جانے میں 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت نہیں لگتا۔ اس حساب سے خواتین ریاض اور جدہ بلکہ مصر بھی محرم کے بغیر سفر کر سکتی ہیں، کیونکہ اس سفر کے دوران اُن کے2 گھنٹے سے زیادہ صرف نہیں ہوتے۔

جبکہ امریکا جانے میں بھی خواتین کے صرف 12 گھنٹے لگتے ہیں، اس لیے اُن پر محرم کے ساتھ ہونے کی شرط کا اطلاق نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل سعودی عرب کے ایک اور ممتاز عالم ڈاکٹر خالد المصلح نے بتایا تھا کہ خواتین کو بازار جانے کے لیے محرم کے ہونے کی کوئی شرعی پابندی نہیں ہے۔محرم کے بغیر بھی خواتین قریبی بازار وغیرہ میں جا سکتی ہیں۔

سرکاری ٹی وی پر ایک مذہبی پروگرام ’یستفتونک‘ میں ایک خاتون نے اُن سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ محرم کے بغیر بازار سودا سلف خریدنے جا سکتی ہے اور کیا 8 سال کا بچہ بھی محرم کہلا سکتا ہے؟ اس پر ڈاکٹر خالد نے کہا کہ اپنے شہر اور علاقے کے بازار میں جانے کے لیے خاتون کے ساتھ محرم ہونے کی شرط کا اطلاق نہیں ہوتا۔ خواتین اپنے علاقے اور شہر سے واقف ہوتی ہیں جس کے باعث وہ خطرے سے محفوظ رہتی ہیں۔ اس لیے شہر کے اندرونی بازاروں میں آنے جانے کے لیے محرم کا ساتھ ہونا لازمی نہیں۔ صرف دُوسرے شہروں میں محرم کے ساتھ ہونے کی پابندی کا اطلاق ہوتا ہے۔ ڈاکٹر خالد المصلح مملکت کے معروف عالم اور القصیم میں دارالافتاء کے سربراہِ اعلیٰ بھی ہیں۔