سوئی سدرن گیس کمپنی نی15 ارب کی گیس چوری کی اجازت طلب کر لی

اوگرا میں پٹیشن دائر، کمپنی نے نجی کمیشن کی رپورٹ کا سہارا لے کر گیس چوری کی اجازت طلب کی

پیر 25 مارچ 2019 22:15

سوئی سدرن گیس کمپنی نی15 ارب کی گیس چوری کی اجازت طلب کر لی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) سوئی سدرن گیس کمپنی نے اوگرا سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے سالانہ15 ارب روپے کی گیس چوری کی اجازت دی جائے ۔ سوئی سدرن میں 15 ار روپے کی گیس چوری کا بوجھ عام صارفین پر ڈالنے کے لئے سوئی سدرن کمپنی نے اوگرا سے اجازت طلب کر لی ہے ۔ کمپنی نے نئے مالی سال کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے لئے اوگرا میں پٹیشن کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس سال (UFG)(یو ایف جی) کی شرح9.5 فیصد مقرر کی جائے جس کا مقصد یہ ہے کہ سالانہ15 ارب روپے مالیت کی گیس چوری کی قانونی اجازت دی جائے ۔

(جاری ہے)

اپنی پٹیشن میں کمپنی نے کہا ہے کہ وزارت پٹرولیم نے یو ایف جی کے لئے نجی کمپنی کے پی ایم جی سے یو ایف جی کی سٹڈی کرائی تھی جس نے گیس چوری کی شرح 9.05 فیصد مقرر کرنے کی سفارش کی ہے اس میں 3فیصد ٹیکنیکل طریقہ سے ہونے والی چوری جبکہ 4.05فیصد کی طریقوں سے ہونے والی گیس چوری اور گیس کا ضیاع شامل ہے۔حکومت کو دی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر سال9273 ایم ایم سی ایف گیس چوری ہو جاتی ہے جس کا بوجھ غریب صارفین پر اضافی گیس بلوں کی مد میں ڈال دیا جاتا ہے اوگرا اور سوئی گیس کمپنیوں کی ملی بھگت سے یہ گیس چوری کا بوجھ غریب عوام پر ڈالا جا رہا ہے جس کا وزیر اعظم کو نوٹس لینا چاہیے۔