بھارتی شخص نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کر لیا

بھارتی شہری نے بھارتی فوجیوں سے خفیہ معلومات اکٹھی کر کے آئی ایس آئی کو فراہم کیں، گزشتہ 18 سالوں میں 17 بار پاکستان کا سفر کیا۔ بھارتی پولیس حکام کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 26 مارچ 2019 15:22

بھارتی شخص نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کر ..
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 مارچ 2019ء) بھارتی شخص نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے لیے جاسوسی کرنے کا اعتراف کر لیا۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق راجستھان پولیس نے دہلی سے ایک 42 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی ) کے لیے جا سوسی کی ہے۔

محمد پرویز نامی شخص سے متعلق بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی 2017ء سے تحقیقات کر رہی تھی اور وہ پہلے ہی این آئی اے کے زیر حراست تھا تاہم اب ۔محمد پرویز کو مزید تفتیش کے لیے جے پور لایا گیا ہے جس کے بعد ریاستی پولیس نے انہیں گرفتار کیا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (انٹیلیجنس) عمیش مشرا کا کہنا ہے کہ محمد پرویزنے جعلی شناخت کے ذریعے سے بھارتی سپائیوں سے خفیہ اور اسٹریٹجک معلومات جمع کرنے کی کوشش کی اور معلومات لینے کے بعد مبینہ طور پر آگے آئی ایس آئی کو فراہم کیں۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی محمد پرویز کو یہ کام کرنے کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کرتا تھا۔دوران تفتیش محمد پرویز نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ آئی ایس آئی کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے اور گزشتہ 18 سالوں میں 17 بار پاکستان بھی جا چکے ہیں۔آئی ایس آئی نے محمد پرویز کو خفیہ معلومات فراہم کرنے کے لیے ہر طرح کی مدد بھی فراہم کی۔

دہلی میں پاکستان ہائی کمشنر سے جلد ویزا کی فراہمی کے لیے اور رسمی کاروائی کی یقین دہانی کے لیے محمد پرویز کو موبائل سم کارڈ اور لوگوں کی شناختی کارڈ کاپی بھی با آسانی مل جاتی تھی۔اور محمد پرویز ان سموں کے ذریعے سے با آسانی آئی ایس آئی کے ہینڈلرز کے ساتھ خفیہ معلومات کا اشتراک کرتے تھے۔محمد پرویز کو آج جے پور کی عدالت میں پیش کیا گیا اور مزید چار دنوں کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا۔