مسلم ہینڈز پاکستان میں تعلیم کو سماجی تبدیلی کا محرک سمجھتی ہے،کنٹری ہیڈ مسلم ہینڈزپاکستان

جمعہ 19 اپریل 2019 19:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) مسلم ہینڈز پاکستان میں تعلیم کو سماجی تبدیلی کا محرک سمجھتی ہے اور اس مقصد کیلئے 40 ہزار یتیم اور غریب طلباء و طالبات کو مفت اور معیاری تعلیم فراہم کر رہی ہے۔ یہ بات مسلم ہینڈز پاکستان کے کنٹری ہیڈ سیّد ضیاء النور نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ سیّد ضیاء النور نے کہا کہ مسلم ہینڈز کا پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تعلیم کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے جہاں نرسری سے کالج لیول تک 40 ہزار طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں جن میں 80 فیصد یتیم اور غریب ہیں۔

سیّد ضیاء النور نے کہا کہ اگر ہم پاکستان میں کسی حقیقی تبدیلی کے خواہشمند ہیں تو یہ صرف اور صرف تعلیم کے فروغ سے ممکن ہے جس کیلئے آنے والے بجٹ میں وفاق اور صوبوں کو بجٹ کا کم از کم 5 فیصد تعلیم کیلئے مختص کرنا ہو گا کیونکہ اس وقت ہمارے اڑھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں جنہیں سکولوں میں داخل نہ کیا گیا تو یہ معاشرے پر بوجھ بن جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلم ہینڈز نے 17 لاکھ سٹریٹ چلڈرن کے مسائل اجاگر کرنے کیلئے سٹریٹ چلڈرن کی قومی ٹیم بنائی جس نے گزشتہ سال ماسکو میں ہونے والے عالمی فٹ بال کپ میں دوسری پوزیشن حاصل کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا۔ سیّد ضیاء النور نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا نظام قومی امنگوں کے مطابق بنانا ہو گا طبقاتی نظام ختم کرنا ہو گا اور ریاست کو آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت بنیادی تعلیم کی فراہمی کی ذمہ داری پوری کرنی ہو گی۔ سیّد ضیاء النور نے تجویز دی کہ مخیر حضرات اور بڑی بڑی کمپنیوں کو چاہئے کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے آئیں اور عوام کیلئے مفت تعلیم کے ادارے قائم کریں۔