دُبئی: فلپائنی ملازمہ مالکن کی بچی سے شرمناک حرکات کرتی رہی

عدالت کی جانب سے ملزمہ کو ایک سال قید کی سزا سُنا دی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 23 اپریل 2019 11:20

دُبئی: فلپائنی ملازمہ مالکن کی بچی سے شرمناک حرکات کرتی رہی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،23 اپریل 2019ء) موجودہ دور میں اکثر ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جن میں گھر میں موجود مرد ملازمین کی جانب سے مالک کے بچوں یا بچیوں کو جنسی چھیڑ چھاڑ یا زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے اکثر لوگ اپنے گھروں میں مرد ملازمین کی جگہ خواتین کو نوکریاں دینا بہتر خیال کرتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ دُبئی میں مقیم ایک شامی فیملی نے بھی کیا۔

اس خاندان نے اپنے گھر میں ایک فلپائنی ملازمہ کو نوکری دی جس کی ذمہ داریوں میں گھر کی صفائی سُتھرائی کے علاوہ مالکن کی 5 سالہ بچی اور 3 سالہ بچے کے کام کرنا بھی تھا۔ لیکن بیمار ذہنیت کی حامل یہ ملازمہ اپنی جنسی خواہش پُوری کرنے کی خاطر مالکن کی پانچ سالہ بچی سے جنسی چھیڑ چھاڑ پر اُتر آئی۔ شامی خاتون نے عدالت کو بتایا ’’میں لاء کی تعلیم حاصل کر رہی ہے جس کے باعث اُسے شام کے وقت چند گھنٹے گھر سے باہر گزارنے پڑتے تھے۔

(جاری ہے)

ایک روز شام کے وقت میری بچی میرے پاس آئی اور اُس نے میرے جسم کو بہت عجیب انداز سے چھُوا۔ جب میں نے اُسے اس حرکت پر ڈانٹا تو وہ کہنے لگی کہ ملازمہ نے دو بار اُسے اسی انداز سے چھُوا ہے۔ میں نے فوراً ملازمہ کو بُلا کر پُوچھا کہ بچی جو کہہ رہی ہے، کیا وہ سچ ہے، پہلے تو 27 سالہ ملازمہ نے بچی کی بات کو سچ ماننے سے انکار کردیا۔ تاہم جب میں نے اُسے غصّے سے پُوچھا تو اُس نے بتایا کہ اُس نے بچی کو کپڑے بدلواتے وقت اُسے نامناسب انداز سے چھوا تھا۔

جس پر میں نے ملازمہ سے کہا کہ وہ اسی وقت گھر سے چلی جائے۔ پھر میں نے اپنے خاوند کے ساتھ جا کر المرقبت پولیس اسٹیشن میں ملازمہ کے خلاف جنسی ہراسگی کا مقدمہ درج کروا دیا۔ عدالت کی جانب سے ملازمہ کو اس مقدمے میں ڈیڑھ سال قید کی سزا سُنادی گئی۔ ملازمہ کوسزا کی مُدت پُوری ہونے کے فوراً بعد ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :