ملکی سیکورٹی کی مکمل تعمیرنوکریں گے،داعش ملوث ہوسکتی ہے،لنکن وزیراعظم

حکومت کا خیال ہے کہ اتوار کو ہونے والے دھماکے بغیر بیرونی مدد کے نہیں ہو سکتے تھے،وکرما سنگھے کا بیان

جمعرات 25 اپریل 2019 00:05

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) سری لنکا کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ اٴْن بم دھماکوں کے پیچھے ہو سکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے نے کہا کہ حکومت کا خیال ہے کہ اتوار کو ہونے والے دھماکے بغیر بیرونی مدد کے نہیں ہو سکتے تھے۔

انہوں نے عہد کیا ہے کہ وہ ان حملوں کے بعد ملک کی سکیورٹی کی مکمل طور پر تعمیرِ نو کریں گے۔وزیراعظم نے سری لنکن حکومت نے اتوار کو ہونے والے بم دھماکوں کے لیے مقامی اسلام پسند گروپ نیشنل توحید جماعت (این ٹی جی) کو بھی مورد الزام ٹھہرایا لیکن وکرما سنگھے نے کہا کہ یہ حملے 'صرف مقامی سطح پر نہیں کیے جا سکتے تھے۔

(جاری ہے)

ان کو تربیت دی گئی ہو گی اور انھیں تعاون حاصل ہوگا جسے ہم پہلے نہیں دیکھ سکے۔

رانیل وکرما سنگھے نے کہا کہ ابھی تک حملوں سے تعلق کے شبہے میں صرف سری لنکن شہریوں کو ہی گرفتار کیا گیا ہے اور ہو سکتا ہے کہ بعض حملہ آور بم دھماکوں سے پہلے ہی ملک سے چلے گئے ہوں۔انھوں نے مزید کہاکہ ہم اور ہمارے سکیورٹی اہلکاروں کا خیال ہے کہ اس میں ضرور بیرونی ہاتھ ہے اور بعض شواہد اس کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ اس لیے اگر دولت اسلامیہ نے اس کی ذمہ داری لی ہے تو ہم اس دعوے کی جانچ کریں گے۔وکرماسنگھے نے بتایا کہ اتوار کو ایک چوتھے ہوٹل کے حملے کو ناکام بھی بنایا گیا۔ اس کے ساتھ انھوں نے متنبہ کیا کہ ابھی بھی مزید شدت پسند اور دھماکہ خیز مواد کہیں ہو سکتے ہیں۔