حسن ابدال، پریس کلب کی الاٹمنٹ کی منسوخی پر صحافتی براردی سراپا احتجاج

جمعہ 26 اپریل 2019 18:15

حسن ابدال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2019ء) پریس کلب کی الاٹمنٹ کی منسوخی پر صحافتی براردی سراپا احتجاج، پریس کلب کے دفاع کے لیے ہر معاذ پر ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم۔چیئرمین بلدیہ غیر ضروری کاموں میں بے جا مداخلت کی بجائے اپنی توانائی شہر کو قبضہ مافیا سے آزاد کرانے اور عوام کی بہتری کے لیے صرف کریں۔ افسران بالا غیر مناسب روئیے کا نوٹس لیں، 1988سے پریس کلب کے ممبران حسن ابدال کے عوام کے مسائل کو حکام بالا تک پہنچا اور مظلوموں کی آواز بن کر کا م کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلدیہ حسن ابدال ظہیر احمد اور ان کی ٹیم کی جانب سے حسن ابدال پریس کلب کی عمارت کی الاٹمنٹ کی منسوخی پر حسن ابدال پریس کلب اور پریس کلب تحصیل حسن ابدال کے ممبران اور دیگر صحافی جن میں صداقت علی، محمد نعیم مغل، امجد اقبال، رفیق مغل، مدثر، شاہد اقبال، بلال، چوہدری وقار علی، ساجدمحمود صدیقی، رفیق قادری، ہاشم علی علوی اور دیگرز شامل ہیں سراپا احتجاج بن گے۔

(جاری ہے)

صحافیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ 1988سے قائم کردہ حسن ابدال پریس کلب کارکن تحریک پاکستان اور بابائے صحافت گولڈ میڈلسٹ محمد مسکین مغل مرحوم کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے جن کی کوششوں سے افسران بالا کی جانب سے پریس کلب کو گوردوارہ سری پنجہ صاحب کے بلمقابل بلدیہ پلازہ میں دو عدد دوکانیں الاٹ کی گئیں جہاں 1988سے لیکر آج تک حسن ابدال پریس کلب قائم ہے۔اس موقع پر پریس کلب تحصیل حسن ابدال کے صحافیوں نے بھی حسن ابدال پریس کلب کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مشترکہ طور پر حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ پریس کلب کے ساتھ مبینہ محاذ آرائی کا فوری طورپر نوٹس لیکر ایسے غیر ضروری اقدامات سے روکا جائے۔

متعلقہ عنوان :