عدم تشددکی علم بردار اخوان نے دہشت گردوں کو پروان چڑھایا،امریکی میڈیا

لقاعدہ اورداعش سمیت کئی دوسرے دہشت گرد گروپ نظریاتی طور پراخوان ہی کیساتھ منسلک رہے،رپورٹ

بدھ 8 مئی 2019 16:44

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2019ء) امریکا میں انسداد انتہا پسندی پروگرام کی ویب سائیٹ نے کہاہے کہ اخوان المسلمون کے انتہا پسندانہ اور سخت گیر نظریات نے دنیا بھر میں تشدد، جنگ ول جدل، قتل عام اور تکفیریت جیسے نفرت انگیز رویوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اگرچہ خود جماعت کی قیادت کی طرف سے دہشت گردی اور عدم تشدد کی پالیسی کی حمایت نہیں کی گئی مگر دہشت گرد گروپوں کے تانے بانے بالآخر اخوان المسلمون کے ساتھ جاکرہی ملتے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا میں انسداد انتہا پسندی پروگرام کی ویب سائیٹ پر شائع رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانوی حکومت نے 2015 کو ایک رپورٹ جاری کی جس کاخلاصہ یہ تھا کہ اخوان المسلمون نے اسلامی فقہ سے مختلف تبدیلی پر مبنی پالیسی کو رواج دیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اخوان المسلمون کی طرف سے عدم تشددکا دعوی تو کیا گیا مگر ویب سائٹ کی تحقیق بتاتی ہے کہ القاعدہ اورداعش سمیت کئی دوسرے دہشت گرد گروپ نظریاتی طور پراخوان ہی کیساتھ منسلک رہے ہیں۔ویب سائٹ کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی چوٹی کی قیادت تک پہنچنے والے شدت پسند لیڈروں کو نظریاتی خوراک اخوان ہی کی پلیٹ فارم سے ملی۔ القاعدہ سے منسلک جنگجو اخوان المسلمون کے سید قطب کے تشدد آمیز لٹریچر کو پڑھ کرآگے آئے۔