oکراچی، آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی زیرصدارت اجلاس

e مددگار15 کی اپ گریڈیشن،اربن پولیسنگ پلان کی ترتیب اورشعبہ تفتیش کے جملہ امورواقدامات کی مزید تصحیح/درستگی کی بابت دوبارہ غور اورقابلِ عمل بنانے کیلئے احکامات ، سفارشات طلب

اتوار 19 مئی 2019 21:16

[کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2019ء) آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی زیرصدارت اجلاس میں مددگار15 کی اپ گریڈیشن،اربن پولیسنگ پلان کی ترتیب اورشعبہ تفتیش کے جملہ امورواقدامات کی مزید تصحیح/درستگی کی بابت دوبارہ سے غور کرنے اورقابلِ عمل بنانیکے حوالے سے ذیل احکامات دیئے اور سفارشات طلب کی گئیں۔مددگار15کی بتدریج اپ گریڈیشن جبکہ مؤثراوربروقت ریسپانس کے لیئے کاریں اورموٹرسائیکلیں شامل کی جائیں۔

مددگار15کی بہتری، اسکے فروغ اوراسے مالی طور پرایک خود مختاراورعلیحدہٰ سے یونٹ بنانیکی بابت تمام تردستاویزی امور پر مشتمل جامع سفارشات تیارکی جائیں۔مددگار15کے موجودہ سسٹم/انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیئے درکار وسائل کے حوالے سے تفصیلات ترتیب دی جائیں۔

(جاری ہے)

نیا/جدیدسافٹ ویئراورگیجٹری تیار کرکے اسے مددگار15 ریسپانس نظام کاحصہ بنایا جائے ۔

کسی بھی واقعہ پر مددگار15کے ریسپانس میکنزم کومؤثر بنانیکے لیئے وافرافرادی قوت فراہم کی جائے ۔گاڑیوں کی مرمت کے فنڈز کے استعمال کو مؤثربنایاجائے اور اس حوالے سے مددگار15 کی گاڑیوں پرخصوصی توجہ دی جائے ۔شماریاتی اعداد و شماراوراربن پولیسنگ کے ہرپوائنٹ کی تفصیلات وضاحت کے ساتھ فراہم کی جائے ۔کراچی کے مختلف علاقوں میں جا بجا پھیلے کچرے ملبہ کے ڈھیر وغیرہ ختم کرنیکے لیئے آگاہی مہم چلائی جائے اوراسے اربن پولیسنگ پلان کا حصہ بنایا جائے۔

پولیسنگ کے عمل میں خواجہ سراؤں، معذور افراداوراقلیتی برادری کے خیال پربھی فوکس رکھاجائے ۔اربن پولیسنگ کے ماڈل کواس طور پر ڈیزائن کیا جائے کہ یہ مکمل طور پر دیہی پولیسنگ ماڈل سے مختلف ہو اور بڑے شہروں کی ضروریات سے نمٹنے میں مفیداور کارگر ہو۔اربن پولیسنگ ماڈل میں انویسٹی گیشن ماڈل،اصلاحات،ری اسٹرکچرنگ،تھانہ جات کا ریپڈریسپانس میکنزم سے انضمام کو لازمی شامل کیا جائے ۔

آپریشن برانچ کی بلاتعطل پولیسنگ کے لیئے شعبہ تفتیش کی افرادی قوت کو 12 فیصد سے بڑھاکر25 فیصد کیا جائے۔افرادی قوت،گاڑیوں پر مشتمل وسائل انویسٹی گیشن برانچ کو فراہم کی جائیں۔موجودہ انویسٹی گیشن ماڈیول کا بغور مطالعہ جائزہ اور عمیق مشاہدہ کرکے نتیجہ خیز انویسٹی گیشن تیکنیکس متعارف کی جائیں۔انویسٹی گیشن کو فراہم کردہ افرادی قوت کی کارکردگی کو بتدریج آپریشن برانچ کیمطابق کیا جائے ۔

انویسٹی گیشن شعبے کواپنی کارکردگی پر فوکس رکھنے کے ساتھ ساتھ ملزمان کو دی جانیوالی سزاؤں کے شرح تناسب کو بھی بڑھانا ہوگا۔سی ڈی آر،نادرا،سی آراو،کرائم انالیسز ،سی ڈی آراسٹڈی،سی آراو لنکج وغیرہ کی صورت میں تیکنیکی معاونت ہر ایس ایس پی انویسٹی گیشن آفس کوتیزترین، مؤثراورمیرٹ پر انویسٹی گیشن کے لیئے فراہم کی جائیگی۔#

متعلقہ عنوان :