چین مسافر طیاروں کی ٹریکنگ کے لئے سیٹلائٹ بیسڈ مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دے گا

جمعرات 23 مئی 2019 14:18

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2019ء) چین مسافر طیاروں کی ٹریکنگ کے لئے سیٹلائٹ بیسڈ مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دے گا۔ چینی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سسٹم سے ملائیشیا کے مسافر طیارے کے لاپتا ہونے جیسے واقعات میں خاطر خواہ کمی آئے گی اور فضائی سفر محفوظ تر ہو جائے گا۔ چائنا الیکٹرونکس ٹیکنالوجی گروپ کی طرف سے تیار کردہ سکائی مرر نامی یہ سسٹم ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو مسافر طیاروں کی حقیقی ٹریکنگ کے قابل بنا دے گا۔

اس سسٹم کی مدد سے کسی بھی طیارہ کے راستے سے ہٹ جانے یا اس کے کسی حادثہ کا شکار ہو جانے کی فوری اطلاع طیارے کے محل وقوع اور حادثے کے درست مقام کے ساتھ فوری طور پر مل سکے گی۔اس اطلاع کی روشنی میں فوری اور موثر امدادی کارروائیاں شروع کی جا سکیں گی۔

(جاری ہے)

چین ماہرین کے مطابق انہوں نے اس سسٹم کی تیاری پر کام ملائیشیا کے مسافر طیارے کے لاپتہ ہونے کے فوری بعد شروع کر دیا تھا۔

8 مارچ 2014 ء کو کوالا لمپور سے بیجنگ کے لئے روانہ ہونے والے اس طیارے کے 239 مسافروں میں سے اکثریت چینی باشندوں کی تھی۔ ماہرین کے مطابق اب تک مسافر طیاروں کی ٹریکنگ کے لئے زمینی ریڈار پر مبنی مانیٹرنگ سسٹم استعمال کیا جا رہا ہے اور ریڈار کی رینج سے باہر نکل جانے خاص طور سے سمندر کے اوپر پروازکی صورت میں طیارے کے محل وقوع کا پتہ لگانا ایک مشکل کام بن جاتا ہے ۔

ملائیشیا کے لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے بارے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طیارے کا زمینی کنٹرول سے رابطہ جان بوجھ کر منقطع کر دیا گیا تھا۔ نئے چینی سسٹم کے تحت مسافر طیارے اپنے سفر کے دوران سیٹلائٹس سے رہنمائی حاصل کریں گے اور مختصر وقفوں سے اپنے بارے معلومات سیٹلائٹس کو فراہم کرتے رہیں گے۔سیٹلائٹس یہ معلومات زمین کنٹرول کو فراہم کریں گے۔اس سلسلہ میں 2021 تک کم از کم آٹھ سیٹلائٹس زمین کے گرد مدار میں بھیج دیئے جائیں گے۔جو زیادہ تر ایشیا و بحرالکاہل کے خطے میں کام کریں گے۔ واضح رہے کہ امریکا بھی ایسے ہی سیٹلائٹ مانیٹرنگ سسٹم کی تیاری پر کام کر رہا ہے۔