) ترکی، کردش باغی رہنما عبداللہ اوکلان کا اپنے حامیوں کی جانب سے بھوک ہڑتالوں کا سلسلہ ختم کرنے کا مطالبہ

اتوار 26 مئی 2019 20:15

]ستنبول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2019ء) جیل میں قید کردش باغی رہنما عبداللہ اوکلان نے ان کی جیل میں حالت کو لے کر ترکی میں احتجاج کے طور پر ہزاروں کی تعداد میں جیلوں میں قید اپنے حامیوں کی جانب سے بھوک ہڑتالوں کے سلسلے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے ، یہ بات ان کے وکلاء نے اتوار کے روز کہی ۔ان کے وکیل نوروز اوسال نے استنبول میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اوکلان کا ایک بیان پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہاکہ میں اپنے دو وکلاء کی جانب سے جاری کردہ بیانات کی روشنی میں اس عمل کے خاتمے کی توقع رکھتا ہوں ،اوکلان کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے )کے شریک بانی ہیں جنہیں 1999ء سے استنبول کے ساحلی جزیرہ امرالی میں قید رکھا گیا ہے ، رواں ماہ آٹھ سالوں میں پہلی مرتبہ انہیں اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

پہلی ملاقات دو مئی کو ہوئی جب ترک حکام نے وکلاء اوکلان سے ملنے پر سرکاری پابندی کا خاتمہ کیا تھا جبکہ دوسری ملاقات 22مئی کو ان کے دو وکلاء کے ساتھ ہوئی ، ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ 22مئی کی ملاقات کے دوران اوکلان کا کہنا تھا کہ بھوک ہڑتالوں سے مقصد حاصل ہو گیا ہے اور اس عمل سے خاتمے پر زور دیا ہے۔وکلاء نے مزید کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ اس کے بعد بھوک ہڑتالی اپنے اس عمل کو ختم کردیں گے

متعلقہ عنوان :