دُبئی: اماراتی نوجوان نے سعودی شہری کو تھپڑ مار کر سماعت سے محروم کر دیا

ایک نائٹ کلب کے باہر سعودی شہری سے کندھا ٹکرانے پر اماراتی نوجوان مشتعل ہو گیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 1 جون 2019 11:23

دُبئی: اماراتی نوجوان نے سعودی شہری کو تھپڑ مار کر سماعت سے محروم کر ..
دُبئی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،یکم جُون2019ء) عدالت نے ایک اماراتی طالب علم کو ایک سعودی شخص پر تشدد کر کے اُس کی سُننے کی صلاحیت متاثر کرنے کے الزام میں ایک سال کے لیے جیل بھیج دیا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق 21 سالہ طالب علم کے حملے کے باعث سعودی شہری کی 65 فیصد قوتِ سماعت بُری طرح متاثر ہوئی۔ دونوں کے درمیان رات ڈیڑھ بجے ایک نائٹ کلب کے باہرمعمولی بات پر جھگڑا ہوا تھا جس کے دوران اماراتی نوجوان نے سعودی شہری کی پٹائی کر دی۔

اماراتی ملزم نے عدالت کو بتایا کہ میں نے نائٹ کلب میں بیٹھ کر شراب پی اور پھر باہر آ رہا تھا جب سعودی شہری نے مجھے سے اپنا کاندھا ٹکرایا۔ میں نے اشتعال میں آ کر اُسے تھپڑ مارا جس سے وہ زمین پر گِر گیا۔ میں نے زمین پر پڑے شخص کی مدد کرنے کی کوشش کی اور وہاں موجود اُس کے بھائیوں سے کہا کہ وہ ایمبولینس بُلا لیں۔

(جاری ہے)

مگر اُنہوں نے ایسا نہ کیا۔

تھوڑی دیر بعد اُسے ہوش آ گئی تو اُس کے بھائیوں نے اُس کی خیریت دریافت کی۔ مگر میرے بار بار کہنے کے باوجود بھی انہوں نے ایمبولینس نہ بُلوائی۔ “ استغاثہ نے بتایا کہ متاثرہ 36 سالہ سعودی کو ہسپتال پہنچایا گیا تو پتا چلا کہ امارتی نوجوان کے زور دار تھپڑ کے باعث وہ دماغ کے اندرونی حصّے میں چوٹ لگنے سے وہ کوما میں چلا گیا تھا۔ جس کی بناءپر اُس کی چوٹ سے بہتے خون کو روکنے کے لیے اُس کی سرجری کرنا پڑی۔ متاثرہ شخص کو چند ہفتوں کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تاہم اس حملے سے اُس کی سُننے کی صلاحیت 65 فیصد تک متاثر ہو چکی ہے۔ اُسے بہت کم سُنائی دیتا ہے۔ جبکہ وہ اپنا توازن بھی ٹھیک طرح سے قائم نہیں رکھ پاتا اور اُس کی دماغی حالت بھی کچھ خراب دکھائی دیتی ہے۔