وزارتِ موسمیات کی جانب سے وزارتِ داخلہ کے نام لکھا گیا خط سامنے آ گیا

وزیرِ موسمیات زرتاج گل نے اپنی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا لگانے کی تحریری درخواست کی تھی،خط میں ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو کا حوالہ بھی موجود

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 2 جون 2019 14:13

وزارتِ موسمیات کی جانب سے وزارتِ داخلہ کے نام لکھا گیا خط سامنے آ گیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 2 جون2019)  وفاقی وزیرموسمیات زرتاج گل کی بہن شبنم گل جو کہ لاہور کالج فار ومن یونیورسٹی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر تھیں انہیں نیکٹا میں انیسویں گریڈ کی ڈائریکٹر کی پوسٹ پر تعینایت کر دیا گیا ہے۔ نیکٹا نے اس حوالے سے کہا ہے کہ شبنم گل کی تقرری بطورڈائریکٹرخالصتاً میرٹ پرہوئی، ترجمان نیکٹا نے کہا کہ شبنم گل پی ایچ ڈی سکالرہیں اور انسداد دہشتگردی پر کئی مقالے لکھے، 3 رکنی کمیٹی نے انٹرویو کیا جس کے بعد وہ منتخب ہوئیں تاہم اب وزارتِ موسمیات کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کے نام لکھا گیا خط سامنے آ گیا ہے۔

یہ خط زرتاج گل کے پرنسپل سٹاف آفیسر سمیع الحق نے27فروری 2019کو سیکرٹری داخلہ کے نام لکھا تھا۔

(جاری ہے)

خط میں لکھا ہے کہ ’’مجھے آپ کو شبانہ گل کی نیکٹا میں تعیناتی کے حوالے سے آپ کی وزیرموسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے، مزید کارروائی کے لیےمس شبانہ کی سی وی اس خط کے ہمراہ ارسال کی جارہی ہے‘‘۔

وزارتِ موسمیات کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو لکھا گیا خط
وزارتِ موسمیات کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو لکھا گیا خط
اس کے علاوہ ایک اور بات بھی سامنے آئی ہے کہ زرتاج گل کی بہن جنہیں نیکٹا کا ڈائریکٹر بنایا گیا ہو کو پنجاب یونیورسٹی ملازمت کے لیے نا اہل قرار دے چکی ہے۔ معروف صحافی فائزہ داؤد نے اپنی ٹویٹ میں کہاہے کہ نیکٹا اور وزیر زرتاج گل کو بہت سی چیزیں بتانے کی ضرورت ہے ، شبنم گل جو کہ زرتاج گل کی بہن ہے انہیں پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے سرقہ باز (کسی کے خیالات یا تحریری کام کو چوری کر کے اپنے نام سے شائع کرنا)پرنوکری سے نا اہل قرار دیدیا گیا تھا جبکہ شبنم گل کا دہشتگردی پر کوئی پیپر بھی شائع نہیں ہوا تھا۔

“ فائزہ داؤدنے ایک قومی اخبار ڈان نیوز کے 13 فروری 2007کو شائع کی گء ایک خبر کا حوالہ بھی دیاہے جس میں لکھاہے کہ پنجاب یونیورسٹی نے اپنے دو محققین کو مستقبل میں پڑھانے کی نوکری کیلئے نا اہل قرار دیدیا ہے جبکہ ان میں سے ایک تحقیق کا ر کی سرقہ بازی کے الزامات کے تحت ایم فل کا وظیفہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔