پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کی اجازت کا معاملہ ،قومی ایئرلائن کیلئے اپنا بوجھ خود اٹھانے کاوقت آگیا،

جہاں عملہ پہلے ہی ضرورت سے زیادہ ہے، بہترہوگا پی آئی اے اپنے دس سالہ آڈٹ کی روشنی میں خود فیصلہ کرکے اقدامات اٹھائے،سپریم کورٹ

پیر 17 جون 2019 18:09

پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کی اجازت کا معاملہ ،قومی ایئرلائن کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2019ء) سپریم کورٹ نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کیس میں قومی ایئرلائن کی جانب سے نئی بھرتیوں کی اجازت کیلئے دائر متفرق درخواست کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ پی آئی اے کیلئے اپنا بوجھ خود اٹھانے کاوقت آگیا،جہاں عملہ پہلے ہی ضرورت سے زیادہ ہے، بہترہوگا کہ پی آئی اے اپنے دس سالہ آڈٹ کی روشنی میں خود فیصلہ کرکے اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

پیرکو جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر پی آئی اے کے وکیل نعیم بخاری نے پیش ہوکر موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے 31 مارچ کو پی آئی اے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی، تاہم اب قومی ایئرلائن کی انتظامیہ تبدیل ہوچکی ہے اس لئے استدعا ہے کہ پی آئی اے میںمزید بھرتیوںکی اجازت دی جائے ،فاضل وکیل نے مزید کہاکہ سپریم کورٹ کراچی میں تمام ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دے چکی ہے حالانکہ اصل میں عدالت کی جانب سے جاری حکم امتناع ہی عدالتی احکامات پر عمل کرنے میں رکاوٹ ہے، جس پرجسٹس اعجازالاحسن نے ان سے کہاکہ پی آئی اے میں عملہ پہلے ہی ضرورت سے کئی گنا زیادہ ہے، پھر نئی بھرتیاں کرنے کی کیاضرورت ہے ، سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ نے پی آئی اے کے وکیل سے استفسارکیاکہ بتایاجائے کہ عدالت کے دوسرے بنچ کو اس حوالے سے جاری حکم امتناع سے آگاہ کیوں نہیں کیا گیا، جس پرفاضل وکیل کاکہناتھاکہ کیس کراچی میں سنا گیاتھا جس میں وکیل میں نہیں کوئی دوسرا تھا، جس پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے پی آئی اے کو کراچی میں ادارے کے ملازمین کو مستقل کرنے کے حکم کیخلاف درخواست دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیاکہ یہ ممکن نہیں کہ ایک ہی عدالت کے دو متنازع احکامات ہوں، فاضل وکیل نے عدالت کوآگاہ کیاکہ ہم نے آڈٹ رپورٹ پر اپنا جواب عدالت میں جمع کرا دیا ہے،اب عدالت متعلقہ آڈٹ رپورٹ پر جو حکم جاری کرے گی ہم اس پر عمل کریں گے، جس پربنچ کے سربراہ نے ان سے کہاکہ بہتر ہوگا پی آئی اے اپنے دس سالہ آڈٹ کا خود فیصلہ کرے، کیونکہ پی آئی اے کیلئے اپنا بوجھ خود اٹھانے کاموقع آگیا ہے بعدازاں مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔