فلسطینی ماں سے صہیونی انتقام،تعلیم یافتہ بیٹے کوگرفتارکرلیا

قابض صہیونی حکام نے بیٹے اوراس کے سات دیگر ساتھیوں کی حراست میں مزید توسیع کردی ،والد کی گفتگو

پیر 15 جولائی 2019 13:05

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2019ء) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بیرزیت یونیورسٹی پر چھاپہ مارکرایک نوجوان فلسطینی طالب علم اسامہ حازم الفاخوری کو حراست میں لے لیا ،مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوںنے ڈھٹائی اور ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیرزیت یوبیورسٹی کے ممتاز نمبروں کے ساتھ امتحانات میں کامیاب ہونے والے طالب علم اسامہ الفاخوری کو دیگرسات دیگر ساتھیوں سمیت حراست میں لیا،اسامہ الفاخوری اگرچہ صہیونی ریاست کا نشانہ انتقام بننے والا پہلا فلسطینی طالب علم نہیں مگراس کی کہانی تھوڑی مختلف ہے۔

اسامہ الفاخوری اپنے پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑا ہے۔ اس کی والدہ لمیٰ خاطر فلسطینی حلقوں میں ایک مشہور قلم کار، سماجی کارکن اور اسرائیلی ریاست کے خلاف متحرک سماجی کارکن ہیں۔

(جاری ہے)

کچھ عرصہ قبل جب لمیٰ خطر اسرائیلی زندانوںمیں قید تھیں تو صہیونی انٹیلی جنس حکام نے اسے دھمکی دی تھی کہ بہت جلد اس کی جگہ اس کا بیٹا اسامہ الفاخوری بھی قید ہوگا۔

اسامہ الفاخوری کے والد حازم الفاخوری نے کہا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کی حراست میں مزید توسیع کردی ہے۔ اسے بدترین جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔فلسطین کی معروف کالم نگار اور سماجی کارکن لمیٰ خاطر نے بتایا کہ صہیونی حکام نے اس کے بیٹے کو 27 جولائی کو رہا کرنے کا کہا ہے مگر اسے یقین نہیں کہ صہیونی اپنے وعدے پور عمل کریںگے۔انہوںنے کہا کہ میرے بیٹے کی گرفتاری کا تعلق مجھے دی گئی ایک دھمکی کے ساتھ ہے۔ کچھ عرصہ قبل صہیونی فوجی تفتیش کار نے مجھے دھمکی دی تھی کہ تمہارا بیٹا اسامہ ایک دن تمہاری جگہ یہاں قید ہوگا۔

متعلقہ عنوان :