Live Updates

سالڈ ویسٹ اور سیوریج آلودگی کی بڑی وجہ ہیں،

پاکستان میں اس کے کارآمد استعمال پر کام کیا جا رہا ہے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کا قومی کونسل برائے سماجی بہبود کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

بدھ 17 جولائی 2019 16:05

سالڈ ویسٹ اور سیوریج آلودگی کی بڑی وجہ ہیں،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ سالڈ ویسٹ اور سیوریج آلودگی کی بڑی وجہ ہیں، پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور فیصل آباد کو آلودگی جیسے مسائل کا سامنا ہے، دنیا بھر میں سالڈ ویسٹ اور سیوریج کو کارآمد استعمال میں لایا جا رہا ہے، پاکستان میں بھی اس پر کام کیا جا رہا ہے۔

وہ بدھ کو قومی کونسل برائے سماجی بہبود کے زیر اہتمام ’’صاف سبز پاکستان، عمران خان کا وژن اور نوجوانوں کی سماجی ذمہ داریوں‘‘ کے موضوع منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم موضوع ہے جس کی بہت سی وجوہات ہیں، پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور فیصل آباد کو آلودگی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ہمارے ہاں ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن دنیا بھر میں اس کو ایندھن، اینٹوں اور مخصوص قسم کی لکڑی کی تیاری میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر حکمت عملی سے سالڈ ویسٹ کو اپنے لئے ایک بہترین ذریعہ بنایا جا سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیوریج کے پانی کو دنیا بھر میں صاف کرکے قابل استعمال بنایا جا رہا ہے اور پاکستان میں بھی ایسے منصوبے لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اسلام آباد کے نالوں میں صاف پانی بہتا تھا لیکن اب گٹر کے پانی کو اس میں ڈال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ گندگی کا ڈھیر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اسلام آباد کے نالوں سے گٹر کے پانی کو الگ کرے گی اور اس کیلئے منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ شفقت محمود نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں شروع کئے گئے بلین ٹری منصوبہ کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور اب اس منصوبہ کو توسیع دے کے پاکستان بھر میں 10 بلین درخت لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ماحول کو بہتر بنانے میں ہم سب کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہیں، اگر ہر کوئی اپنی ذمہ داری ادا کرے تو تھوڑا تھوڑا کرکے اس سے ایک بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔ سیمینار میں وزارت تعلیم کی پارلیمانی سیکرٹری وجیہہ اکرم بھی موجود تھیں۔ سیمینار کے شرکاء نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، حکومت ماحول کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور سیوریج کے پانی کو صاف کرکے ماحول کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، دنیا میں آنے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے جنگلات بہترین ذریعہ ہیں، ملک میں زیادہ سے زیادہ رقبہ پر درخت لگائے جائیں، حکومت کا سونامی ٹری منصوبہ اس کیلئے ایک بہترین اقدام ہے جس کے مستقبل میں بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔

سیمینار کی صدارت وفاقی سیکرٹری قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن ڈاکٹر ندیم شفیق ملک نے کی۔ سیمینار میں پارلیمٹیرینز، سول سوسائٹی کے نمائندوں، کارکنوں، طلباء اور مختلف فلاحی اداروں کے کارکنان نے شرکت کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات