دوران حمل ڈپریشن، موٹاپا، خوراک کی بے اختیاطی ، ورزش کی کمی ذیابیطس کا باعث بنتی ہے‘حکماء

ذیابیطس کو کنڑول کرنے کے ساتھ ساتھ اس دور میں حاملہ کو اپنی خوراک پر خصوصی توجہ دینی چاہیے ‘مجلس مذاکرہ سے خطاب

پیر 5 اگست 2019 17:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2019ء) دوران حمل ڈپریشن، موٹاپا، خوراک کی بے اختیاطی ، ورزش کی کمی ذیابیطس کا باعث بنتی ہے، ذیابیطس کا مرض چاہے حمل سے پہلے موجود ہو یا دوران حمل ہو دونوں صورتوں میں خون میں شکر پر کنڑول ماں اور بچے کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، ذیابیطس کو کنڑول کرنے کے ساتھ ساتھ اس دور میں حاملہ کو اپنی خوراک پر خصوصی توجہ دینی چاہیے اور اپنی خوراک میں دودھ ، دہی کا استعمال لازمی کرے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام منعقدہ مجلس مذاکرہ ذیابیطس اور حاملہ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض اور پروفیسر حکیم محمد افضل میو نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی خواتین جنہیں پہلے سے ذیابیطس ہوتی ہے حمل کے دوران انہیں عام زندگی کے مقابلے میں کہیں زیادہ اختیاط کی ضرورت ہے کیونکہ ذیابیطس (ٹائپI اور ٹائپII) سے خواتین کو مبتلا ہونا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر اس مرض میں وہ خواتین مبتلا ہوتی ہیں جن کی عمر دوران حمل 50برس سے زائد ہو، وہ خواتین جو موٹاپے کا شکار ہوں یا ان کے ماں باپ یا قریبی عزیز ذیابیطس کے شکار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا خواتین کو اپنی روزمرہ کی خوراک پر بھرپور توجہ دینی چاہیے ۔ رات ہونے سے قبل کچھ نہ کچھ ضرور کھا لیں۔ اپنی ادویات کا استعمال باقاعدگی کے ساتھ کریں۔

مجلس مذاکرہ میں حکیم امجد وحید بھٹی، حکیم طاہر نوید جنجوعہ، حکیم فیصل صدیقی ، حکیم طاہر خان، حکیم عیسیٰ نذیری ، حکیم حامد محمود، حکیم عطاء الرحمن صدیقی، حکیم اسماعیل ، حکیم اجمل خان،حکیم محمد ابو بکر، حکیم حافظ عبدالرزاق کھوکھر، حکیم فیصل طاہر صدیقی، حکیم حاجی شہباز سرور، طبیبہ محمودہ سلطانہ، طبیبہ نصر ت رانی، طبیبہ سمیرا گلزار سمیت اطباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :