بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات پر نظرثانی کرتے ہوئے ایس ایم ایز پالیسی فریم ورک کو حتمی شکل دی جائے، راولپنڈی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری

جمعہ 16 اگست 2019 15:30

بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات پر نظرثانی کرتے ہوئے ایس ایم ایز پالیسی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2019ء) راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے درمیانے اور چھوٹے درجے کے کاروبار کی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ کاٹیج انڈسٹری معاشی ترقی کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کرتی ہے ،نجی شعبے کے تعاون کے ذریعے ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دیا جا سکتا ہے ۔راولپنڈی چیمبر کے صدر ملک شاہد سلیم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ ایس ایم ایز کے پالیسی فریم ورک کو جلد حتمی شکل دی جائے، چھوٹے کارخانوںکے لیے زیادہ سرمائے کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔

ترجمان نے’’اے پی پی‘‘ کو بتایاکہ چیمبر میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات پر نظر ثانی کی جائے، کاٹیج انڈسٹری کی تعریف بدلنے، ٹیکسوں کی شرح میں اضافے اور شیڈول تھری کے نفاذ سے چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گھریلو دستکاری کے شعبے سے وابستہ خواتین بجٹ میں لیے گئے اقدامات سے متاثر ہو ئیں ہیں۔

آٹو موبائل شعبہ حکومتی توجہ کا طالب ہے اس صنعت سے وابستہ افراد کی کثیر تعدا د چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبارسے تعلق رکھتی ہے اس کے ساتھ ساتھ برآمدات کے فروغ کے لیے روایتی شعبوں سے ہٹ کر دوسرے شعبوں میں بھی سرمایا کاری کے مواقع تلاش کرنا چایئے جن میں ماربل، قیمتی پتھر، زیورات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہے ۔ملک شاہد سلیم نے کہا کہ خطے کے باقی ممالک کے مقابلے میں پاکستان کے برآمدات صلاحیت ہونے کے باوجود بہت کم ہیں بنگلادیش ہم سے آگے نکل چکا ہے اگر ہم نے مقابلے میں رہنا ہے تو حکومت کو ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے جن میں برآمدی مصنوعات پر ٹیکسوں کی شرح میں کمی، ٹرانسپورٹیشن کے لیے دوسرے ملکوں کی منڈیوں تک براہ راست رسائی اور سرحدوں پر کولڈ سٹوریج کی سہولت اور کسٹم اور کارگو کی فوری کلئیرنس شامل ہیں آسان اور نرم شرائط پر قرضے دیئے جائیں۔