ْ زرعی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کیلئے مائیکرو کریڈٹ سکیم جاری کی جائے، احمد حسن مغل

حکومت کسانوں کو زراعت کی جدید تعلیم و زرعی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے،صدر اسلام آباد چیمبر

ہفتہ 24 اگست 2019 15:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمدحسن مغل نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے لیکن ابھی تک زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے میں ناکام رہا ہے جس وجہ سے ہماری فی ایکٹر زرعی پیداوار عالمی معیار سے بہت کم ہے لہٰذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت زرعی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کیلئے مائیکرو کریڈٹ سکیم کا اجراء کرے تا کہ خاص طور پر چھوٹے کسان آسان شرائط پر قرضے حاصل کر کے جدید ٹیکنالوجی حاصل کر سکیں اور زرعی پیداوار کو بہتر کرنے میں اپنا فعال کردارادا کر سکیں۔

احمد حسن مغل نے کہا کہ زرعی شعبہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں 21فیصد حصہ ڈال رہا ہے اور تقریبا 45فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کر رہا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ابھی تک اپنی اصل صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کر سکا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ترقی یافتہ ممالک نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے بہتر زرعی پیداوار حاصل کر رہے ہیں لیکن اس کے برعکس پاکستان میں خاص طور پر چھوٹے کسان ابھی تک پرانے طریقوں سے فصلوں کو کاشت کر رہے ہیں جس وجہ سے ہماری زرعی پیداوار چین سمیت دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی کم ہے۔

لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کسانوں کو زراعت کی جدید تعلیم و زرعی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے۔آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی ، افراط زر میں اضافے اور دیگر وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں زرعی اپلائینسز، بیجوں، کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس سے چھوٹے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی شعبے کے مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے مطلوبہ اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثریتی تعداد چھوٹے کسانوں کی ہے جو زراعت کی جدید تیکنیکس کو استعمال کرنے کے بارے میں معلومات تو رکھتے ہیں لیکن ان کے پاس اتنے مالی وسائل نہیںہیں کہ وہ ان کو استعمال میں لا سکیں۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت چھوٹے کسانوں کیلئے مائیکرو کریڈیٹ سکیم جاری کرنے پر سنجیدگی سے کام کرے تا کہ وہ آسانی سے قرضہ حاصل کر کے زراعت کی جدید مشینری و ٹیکنالوجی حاصل کر سکیں اور ملک کی زرعی پیداوار بہتر کر سکیں جس سے نہ صرف پاکستان زرعی شعبے میں خودکفالت حاصل کر ے گا بلکہ فالتو زرعی اجناس کو برآمد کر کے معیشت کو مضبوط کرنے میں موثر کردار ادا کر سکے گا۔