ایس ای سی پی نے کثیر جہتی اصلاحات متعارف کرادیں

ہفتہ 31 اگست 2019 18:32

ایس ای سی پی نے کثیر جہتی اصلاحات متعارف کرادیں
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2019ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے کپیٹل مارکیٹ میں سرمائے (لیکویڈیٹی) کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لئے کثیر جہتی اصلاحات متعارف کردیں ہیں۔ ان میں اہم اصلاحات میں سٹاک مارکیٹ بروکروں کے لئے سرکلر 20 کا خاتمہ، سکیورٹیز کی مارجن فنانسنگ کو کھولنا، مالیاتی اداروں سے قرض کے حصول کی اجازت اور رسک مینجمنٹ سے متعلق دیگر اصلاحات شامل ہیں۔

ایس ای سی پی کی نئی انتظامیہ نے گزشتہ چند دنوں میں کپیٹل مارکیٹ، کارپوریٹ سیکٹر اور مالیاتی اداروں کے اہم اسٹیک ہولڈروں سے کئی ملاقاتیں کیں اور وسیع مشاورت کے بعد مارکیٹ میں لیکویڈٹی کے اضافے، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور مارکیٹ میں استحکام اور سرمایہ کاروں کے تحفظ اور اعتماد فراہم کرنے کے پیش نظر اہم اصلاحات نافذ کر دیں ہیں جبکہ رسک مینجمنٹ کو مزید مستحکم کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایس ای سی پی نے 2017 میں جاری کئے گئے سرکلر 20 کا خاتمہ کرتے ہوئے سرکلر 12 جاری کر دیا ہے جس کے ذریعے مارکیٹ بروکروں کو اپنے ڈائریکٹروں، سپانسرز یا شراکت داروں سے لئے گئے قرض پر انٹرسٹ کو ادائیگی اجازت دے دی ہے۔ اس کے علاوہ چند شرائط کو پورا کرنے والے بروکر سرمایہ کاری کے لئے مالیاتی اداروں کے اجتماعی انوسٹمنٹ اسکیموں سے بھی 180 دن کے لئے قرض حاصل کر سکیں گے۔

رسک مینجمنٹ کو مستحکم کرنے کے لئے نیشنل کلئرنگ کمپنی کے ریگولیشنز میں ترامیم کرتے ہوئے بروکروں سے 10 فیصد اضافی مارجن اور مارجن کی اہل سکیورٹیز پر عائد 10 فیصد اضافی ہیر کٹ کی وصولی بند کر دی ہے۔ اس کے علاوہ لیکویڈٹی مارجن کے مختلف درجوں پر نظر ثانی کی گئی ہے اور اب لیکویڈٹی مارجن صرف بڑے بروکروں پر عائد ہو گا جبکہ رسک مینجمنٹ کے لئے نظر ثانی شدہ درجوں میں کریڈٹ ریٹنگ بھی شامل کر دی گئی ہے۔

این سی سی پی ایل کی جانب سے ڈیلیورایبل فیوچر کنٹریکٹ مارکیٹ میں کام کرنے والے بروکروں سے وصول کیا جانے والا بنیادی ڈیپازٹ اب مارجن کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ ایس ای سی پی نے شریعہ کمپلائنٹ سکیورٹیز کے لئے مرابحہ شئیر فنانسنگ کی ریگولیشنز کی بھی منظوری دے دی ہے جس سے شریعہ کمپلائنٹ سکیورٹیز میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔

اس کے علاوہ ایس ای سی پی نے ڈیلیورایبل فیوچر کنٹریکٹ مارکیٹ میں بلینک سیلنگ کے مسلئے کو بھی حل کرنے کے لئے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے ریگولیشنز میں ترمیم کر دی ہے تاکہ مارکیٹ میں ٹریڈنگ کو محدود رکھنے کی وجہ کو دور کر دیا ہے۔ این سی سی پی ایل کی مارجن کی شرائط کو پورا کرنے کے لئے ملکیتی اکاوئنٹ سے اضافی مارجن کی شرط کو بھی ختم کیا جا رہا ہے جبکہ مارجن فنانسنگ کے لئے سہ فریقی معاہدے کی شرط کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

پی ایس ایکس کر ہدایت دی گیء ہے کہ سٹاک بروکروں کی آسانی اور انڈسٹری کے فروغ کے لئے بروکروں کے کم سے کم کمیشن کے لئے ریگولیشنز بنائے جائیں۔ سرمایہ کاروں کی آسانی کے پیش نظر صارف کی پہچان کا مرکزی ادارہ قائم کر دیا گیا ہے۔ ایس ای سی پی نے اس سلسلے میں ریگولیٹری فریم ورک میں ضروری ترامیم کر دیں ہیں۔ سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کی بائیو میٹرک شناخت کا مسئلہ بھی حل کر دیا گیا ہے اور نادرا کے ساتھ مشاورت کے بعد طے پایا ہے کہ نیشنل کلئرنگ کمپنی نادرا کی ہدایات کے مطابق بائیومیٹرک شناخت کرے گی۔

ایس ای سی پی نے بروکروں کیپاس پی ایس ایکس کے شئیر ہولڈر کے طور پر موجود پی ایس ایکس کے شئیرز کو کھول دیا ہے۔ پہلے ان شئیرز کی ٹریڈنگ کو بلاک کیا گیا تھا۔ ایس ای سی پی مستحکم اور فعال کپیٹل مارکیٹ اور کارپورٹ سیکٹر کے فروغ کے لئے کوشاں ہے اور مارکیٹ میں بہتر گورننس، شفافیت اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے مزید اصلاحات متعارف کرائیں جائیں گی۔