سی پی او راولپنڈی نے ضلع بھر کے تھانوں میں زیر تفتیش مقدمات کی رپورٹ طلب کر لی

انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ،مقدمہ کے مدعی یا ملزم پارٹی سے کسی قسم کے اخراجات مانگنے والے پولیس افسران کے خلاف مقدمات درج ہوں گے،محمد فیصل رانا

بدھ 18 ستمبر 2019 00:06

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2019ء) سی پی او نے ضلع بھر کے تھانوں میں زیر تفتیش مقدمات کی رپورٹ طلب کر لی،انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ،مقدمہ کے مدعی یا ملزم پارٹی سے کسی قسم کے اخراجات مانگنے والے پولیس افسران کے خلاف مقدمات درج ہوں گے،نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی پر فوری مقدمات درج اور گرفتاریاں کی جائیں،سی پی او کی پولیس افسران کو ہدایت،تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے پولیس لائنز میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں ایس ایس پی آپریشنزسید علی اکبر،ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل،ایس پی صدر رائے مظہر اقبال،ایس پی پوٹھوہار سید علی ،ایس پی راول آصف مسعود سمیت پولیس افسران نے شرکت کی،سی پی او فیصل رانا نے اجلاس میں ہر پولیس ڈویژن کے ایس پی سے اس کے تھانوں میں زیر تفتیش مقدمات کی رپورٹ مقدمہ وائیز طلب کی،سی پی اومقدمہ کے اندراج سے لے کر اس کی موجودہ صورتحال تک اپ ڈیٹ لیتے رہے،انہوں نے کہا کہ محض ایف آئی آرکا اندراج ہی عوام کو انصاف دینا نہیں بلکہ ملزمان کی گرفتاری ان سے ریکوری ،واردات میں استعمال ہونے والے آلات ،اسلحہ یا دیگر سامان کی بر آمدگی ،ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقدمہ کی تفتیش اور پھر عدالت میں بروقت چالان پیش کرنا ہی انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ،انصاف میں کسی قسم کی تاخیر کسی بھی صورت قابل قبول نہیں،سی پی او نے کہا کہ سرکلز کے ایس ڈی پی اوز اور ڈویژن کے ایس پیز اس بات کے ذمہ دار ہیں کہ وہ مقدمہ کے اندراج کے بعد اس کے فالو اپ کے حوالے سے باقاعدہ معلومات لیتے رہیں،ریاست نے پولیس کو عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے وسائل مہیا کر رکھے ہیں،یہ بات کسی بھی صورت قابل قبول یا قابل برداشت نہیں کہ کوئی پولیس والا مدعی یا ملزم پارٹی سے ریڈکرنے یا دیگر عنوانات کے تحت رقم یا وسائل کا تقاضا کرے اگر اس طرح کی شکایت سچ ثابت ہوتی ہے تو پولیس والوں کے خلاف میںخود مقدمات درج کرواؤں گا،سی پی او نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان معاشرتی امن کی ضمانت ہے ،جس جگہ پر بھی نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہو رہی ہو ،قانون شکنی کرنے والے شخص کو فوری گرفتار کیا جائے فوری مقدمات درج ہوں ،سی پی او نے کہا کہ محکمہ داخلہ کے احکامات کالعدم تنظیموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے حوالے سے واضح ہیں،کوئی بھی کالعدم تنظیم یا فورتھ شیڈول میں شامل شخص کسی قسم کی سرگرمی نہیں کر سکتا،خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری مقدمات درج ہوں گے فوری گرفتاریاں ہوں گی اور معاملہ کی حساسیت کے پیش نظرقانون کے مطابق کیس کاؤنٹر ٹیرر ازم کی طرف بھی ریفر کیا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :