کراچی کے نوجوان نے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرادی، انٹرنیٹ کی مدد سے جہاز بنا ڈالا

انٹرنیٹ سے ائیر کرافٹ کے حوالے سے معلومات لے کر 5 سال کی مسلسل محنت کے بعد مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ بنایا،انجینئرارسلان علی

پیر 23 ستمبر 2019 13:45

کراچی کے نوجوان نے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرادی، انٹرنیٹ کی مدد سے جہاز ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2019ء) کراچی کے علاقے لانڈھی سے تعلق رکھنے والے نوجوان انجینئر ارسلان علی نے جہاز بنا کر سب کو حیران کر دیا ۔نوجوان نے مکینکل انجینئرنگ میں ڈپلومہ کرنے کے دوران پاکستان میں یہ نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی۔21سالہ ارسلان نے اس ضمن میں بتایاکہ انہیں بچپن سے ہی ایئر کرافٹ جیسے کھلونوں کے ساتھ کھیلنا پسند تھا۔

انٹرنیٹ سے ائیر کرافٹ کے حوالے سے معلومات لے کر 5 سال کی مسلسل محنت کے بعد انہوں نے یہ مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ بنایا۔انٹرنیٹ سے معلومات اکھٹی کرنے کے دوران ارسلان کو پتہ چلا کہ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے جسے مائیکرو لائٹ ٹیکنالوجی کہتے ہیں۔ مائیکرو لائٹ ٹیکنالوجی میں کم وزن اور سنگل سیٹ یا ڈبل سیٹ پائیلٹ ایئر کرافٹ ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

رسلان نے بتایاکہ انہوں نے ملک کا نام روشن کرنے کے لیے اس پر کام کرنا شروع کیا ۔

انہوں نے جب اس پروجیکٹ پر کام کیا تو ان کے پاس وسائل کے ساتھ ساتھ تجربے کی بھی کمی تھی جس کی وجہ سے انہیں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کے سلسلے میں ان کے ایک دوست نے انہیں اپنی ورکشاپ میں کام کرنے کی اجازت دی جہاں انہوں نے دن رات مسلسل محنت کر کے 4 سال میں مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ بنایا۔ارسلان نے بتایا کہ انہوں نے اس پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے جنریٹر کی مرمت کا کام بھی کیا۔

جس سے حاصل کئے جانے والے پیسوں سے وہ اپنے تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ اپنے اس پروجیکٹ پر بھی لگاتے تھے۔دن بھر وہ جنریٹر کا کام کرتے تھے، اور ہر رات صبح 4 بجے تک کا وقت اپنے اس پروجیکٹ کو دیتے تھے ۔ارسلان کا 2 پروں والا جہاز 230 سی سی کے انجن کی مدد سے اڑتا ہے۔ ارسلان نے بتایا کہ ان کے اس جہاز کو ایئر ایمبولینس کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ارسلان نے اپنے جہاز کی پہلی پرواز کو آدھے گھنٹے تک 1800 فٹ کی بلندی پر اڑایا۔