عدالیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہئے، ججز کو غیر جانبدارانہ طریقے سے فیصلہ کرنا چاہئے، منصف کو ہر قسم کی مداخلت سے آزاد ہونا چاہئے،
میری وفاداری اپنے حلف کے ساتھ ہی رہے گی جج کو جس منصب پر بیٹھایا گیا ہے اس کا احتساب بھی کڑا ہونا چاہیے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کا ’’عدالتی آزادی کا مفہوم اور اس کا مقصد‘‘ کے موضوع پرسیمینار سے خطاب
بدھ 9 اکتوبر 2019 20:40
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ججز کا سوشل میڈیا میں اکائونٹ ہونا چاہئے اور نا سوشل میڈیا وزٹ کرنا چاہئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ججز کو غیر جانبدارانہ طریقے سے فیصلہ کرنا چاہئے اور منصف کو ہر قسم کی مداخلت سے آزاد ہونا چاہئے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ چمبر میں ملاقات کرے اور کسی کو معلوم نا ہو یہ ممکن نہیں ہے قانون کو کسی شخصیت کو دیکھے بغیر فیصلہ کرنا چاہیئے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حضرت محمد ﷺنے ایک غلام کو سینے سے لگایا کہ یہ میرا بیٹا ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انصاف کا درس دیا ہے ۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سماجی میڈیا یا سماجی ابلاغ اور اس کے معاشرے اور اداروں پر اثرات ہیں جھوٹی خبریں، تہمت لگانا اور افواہوں کو پھیلانا جرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک حقیقت ہے میں جب انٹرنیشل کانفرنس میں تھا تو معلوم ہوا کہ میرے خلاف سوشل میڈیا پر کوئی پروپیگنڈہ چلا رہا ہے میں نے اپنے خلاف پروپیگنڈاکو نظر انداز کر دیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے قرآن شریف کا حوالہ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر روشنی ڈالی ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس اسلامی معاشرے میں کوئی ایک گواہ دیکھائیں جس نے ماتحت عدالت میں سچی گواہی دی ہو ۔انہوں نے کہا کہ عدالیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہئے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جس معاشرے میں قانون کی بالادستی نا ہو تو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جج یہ نہ سوچے کہ سوشل میڈیا میں کیا چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بار نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری وفاداری اپنے حلف کے ساتھ ہی رہے گی جج کو جس منصب پر بیٹھایا گیا ہے اس کا احتساب بھی کڑا ہونا چاہیی.۔انہوں نے کہا کہ جج کو بغیر کسی سفارش کے غیر جانبدار طریقے سے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے ایک منصف کے لیے آزاد ہونا اس لیے ضروری ہے کہ وہ دیانتداری سے فیصلے کر سکے اگر کسی جج نے یہ سوچنا شروع کردیا کہ وہ صرف مقبول فیصلے کرے تو وہ بھی درست نہیں ہے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایک جج پر کئی طرح کے طبقات اثر انداز ہو سکتے ہیں جس میں طاقتور قوتیں، دوست اور رشتہ دار ہو سکتے ہیں جج کو چاہئے وہ خود کو ان سب سے دور رکھے۔مزید اہم خبریں
-
نو مئی: فوج کے غصے اور خان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی
-
کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں، 9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟
-
خیبرپختونخواہ کسانوں سے 3900 روپے کی قیمت پر گندم خریداری مہم شروع کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا
-
قوم اور پاکستان نو مئی کے مجرموں کو بھولے ہیں نہ بھولیں گے
-
جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں، وہ فارم 47 کے چھتری تلے سرکاری سسٹم میں آ گئی ہیں
-
پاکستان اور عالمی بنک اصلاحات اور ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے پارٹنرشپ فریم ورک پر کام کرنے پر متفق
-
وزیر اعظم شہباز شریف سے ازبکستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات،تجارت، معیشت، سیکورٹی، دفاع، سماجی روابط اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
-
تکنیکی و فنی تعلیم کو یکساں کرنے اور بیرون ملک پاکستانی افرادی قوت کیلئے پاکستان سکل کمپنی اور سکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام کافیصلہ
-
33 سی ایم اسپیشل پراجیکٹس کی ٹائم لائن کے اندرتکمیل کے لیے ہدایات جاری
-
وزیراعلیٰ مریم نواز سے ترکمانستان کے سفیر عطاجان نورلیو یچ مولاموف کی ملاقات،تجارتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
-
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جمہوریہ قازقستان کے سفیر کی ملاقات، شہدا کے بچوں کیلئے قازقستان میں سٹڈی کیلئے سکالرشپ کا اعلان
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.