چینی باشندوں کو امریکہ کا ویزا نہیں ملے گا

اقتصادی پابندی کے بعد چین کو سفارتی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 10 اکتوبر 2019 05:43

چینی باشندوں کو امریکہ کا ویزا نہیں ملے گا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اکتوبر2019ء)   چین اور امریکا سینگ تو اڑا چکے ہیں مگر دیکھنا یہ ہے کہ ان کی یہ ٹکر کہاں تک پہنچتی ہے۔سپر پاور کا ٹیگ بڑی ویلیو رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ چین کی ابھرتی معیشت امریکہ کو ہضم نہیں ہو رہی اور اس نے چین پر مختلف اقتصادی پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ٹیکس بڑھانے،کچھ کمپنیوں کو بین کرنے کے بعد اب چینیوں کے امریکہ ویزا پر پابندی کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔

اگرچہ یہ سب کچھ اپنے مفادات کے پیش نظر ہو رہا ہے مگر اس میں جس ایشو کا بہانہ بنایا گیا ہے اس سے چین کے مسلمانوں کا بھی بھلا ہو جائے گا۔چین پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد اب امریکا نے کہا ہے کہ جب تک چین نے ایغور اور دیگر مسلمانوں کے خلاف ’جابرانہ اقدامات‘ ختم نہ کیے اس وقت تک وہ چینی عہدیداروں کو ویزا دینا بند کردے گا۔

(جاری ہے)

امریکی حکومت کی جانب سے حالیہ اقدام کسی بھی غیر ملکی طاقت کی جانب سے سنکیانگ کی صورتحال پر سب سے سخت موقف ہے جو امریکا اور چین کے مابین جاری چپقلش کے دوران سامنے آیا۔

امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’چین نے سنکیانگ سے مذہب اور ثقافت کو مٹانے کے لیے سفاکانہ اور منظم مہم کے تحت 10 لاکھ سے زائد مسلمانوں کو قید کر رکھا ہے‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’چین کو اپنی سخت نگرانی اور جبر ختم کرکے زبردستی حراست میں لیے گئے تمام مسلمانوں کو رہا کرنا پڑے گا‘۔

اسی طرح کے ایک بیان میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ ایغوروں، قازق اور سنکیانگ میں دیگر مسلمان نسلی گروہوں کی ’قید اور استحصال‘ میں ملوث سرکاری اور کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداروں پر ویزا پابندیاں عائد کردے گا۔مذکورہ حکم کا اطلاق چینی حکام کے اہلِ خانہ پر بھی ہوگا جس میں وہ بچے بھی شامل ہیں جو امریکا میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

جبکہ چین نے اس اقدام کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تردید کی اور امریکا پر ’مداخلت کرنے کے بہانے بنانے‘ کا الزام عائد کیاہے۔واشنگٹن میں موجود چینی سفارت خانے کی جانب سے ٹوئٹر پر کہا گیا کہ سنکیانگ میں انتہا پسندی کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کا مقصد شدت پسندی کو پروان چڑھانے والی جڑ کو ختم کرنا ہے۔