7-18ء میں فرنس آئل کے بجائے آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار سے صارفین کو 65 ارب روپے بچت ہوئی، نیپرا

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 12:53

7-18ء میں فرنس آئل کے بجائے آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار سے صارفین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2019ء) نیشنل الیکٹرک پاور ریگو لیٹری اتھارٹی نے کہا ہے کہ فرنس آئل کے بجائے آر ایل این جی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں اضافے سے 2017-18ء کے دوران صارفین کو 65 ارب روپے کی بچت ہوئی۔ نیپرا کی سالانہ رپورٹ 2017-2018ء کے مطابق دوران سال فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی صارفین کو 65 ارب روپے بچت ہوئی ،اس عرصے میں 300 یونٹس ماہانہ بجلی استعمال کرنے والے اور زرعی صارفین کے علاوہ دیگر صارفین کو بھی اس سہولت سے فائدہ ہوا۔

30 جون 2018ء تک حکومت نے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار کی بجائے آر ایل این جی سے پیداوار میں 5 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا ہے جبکہ کوئلے سے سستی بجلی کی پیداوار بھی بڑھی جس کی وجہ سے مہنگے فرنس آئل پر انحصار میں کمی ہوئی۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق 30 جون 2018ء تک ملک میں بجلی پیدا کرنے کی استعداد 32 ہزار 519 میگا واٹ تھی جس میں سے 64 فیصد ( 20 ہزار 8 میگا واٹ) بجلی فرنس آئل ‘ 27 فیصد (8 ہزار 683 میگا واٹ) آبی وسائل ‘ 4 فیصد (1345 میگا واٹ) نیوکلیئر ذرائع‘ 3 فیصد (985 میگا واٹ) پون (ہوا سی)‘ ایک فیصد سے زائد (400 میگا واٹ) شمسی توانائی جبکہ بائیو گیس سے ایک فیصد سے کم (306 میگا واٹ) بجلی کی پیداواری استعداد شامل تھی۔

اس طرح فرنس آئل کے بجائے آرایل این جی سے پاور پلانٹس کو چلا کر صارفین کو سستی بجلی فراہم کی گئی ہے۔