کپاس کی پیداوار میں زبردست کمی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے، شاہد رشید بٹ

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 20:30

کپاس کی پیداوار میں زبردست کمی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے خطرے کی گھنٹی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2019ء) اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ کپاس کی پیداوار میں زبردست کمی ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔سب سے زیادہ زرمبادلہ کمانے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کو تباہی سے بچانے کے لئے کم از کم پچاس لاکھ گانٹھ کپاس کی ڈیوٹی فری درامد کی اجازت دی جائے تاکہ کپاس کی کمی سے صورتحال بگڑنے نہ پائے۔

(جاری ہے)

شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ا مسال کپاس کی پیداوار میں 33فیصد کمی کا امکان ہے یعنی اسکی پیداوار ڈیڑھ کروڑ گانٹھ سے کم ہو کر ایک کروڑ گانٹھ رہ جائے گی جس سے لاکھوں کاشتکار اور ٹیکسٹائل جو ملک کا سب سے بڑا برامدی شعبہ ہے بری طرح متاثر ہو گا۔برامدی ہدف حاصل کرنے کے لئے کم از کم پانچ لاکھ گانٹھ درامد کرنا ہوں گی جس پر ڈیڑھ ارب ڈالر خرچہ آئے گا تاہم اگر ڈیوٹی فری درامد کی اجازت نہ دی گئی تو اخراجات اور کاروباری لاگت میں اضافہ ہو گا جس سے پیداوار اور برامدات متاثر ہونگی۔ٹیکسٹائل سیکٹر کے علاوہ کپاس کے کاشتکاروں کی بحالی کے لئے بھی اقدامات کی ضرورت ہے جنھیں بھاری نقصان ہوا ہے۔