یورپی ممالک نے شام میں مداخلت پرترکی کو اسلحہ کی برآمدات معطل کر دیں

خریدا جانے والا اسلحہ شام میں جاری فوجی کارروائیوں میں استعمال ہو سکتا ہے،یورپی ممالک کا بیان

ہفتہ 26 اکتوبر 2019 12:55

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2019ء) متعدد یورپی ممالک نے شمالی شام میں فوجی مداخلت کے بعد ترکی کو اسلحہ کی برآمدات معطل کر دیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کو اسلحہ فروخت کرنے والے بڑے سپلائرز روایتی طور پر امریکہ اور یورپ ہیں لیکن حال ہی میں ترکی نے دفاعی میزائل نظام کی خریداری کے لیے روس سے بھی رابطہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

چیک ریپبلک، فِن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، نیدر لینڈ، سپین، سویڈن، برطانیہ اور کینڈا نے اعلان کیا کہ وہ ترکی کے لیے اسلحہ برآمدی لائسنس کی منظوریوں کو بند کر رہے ہیں یا اس پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ترکی کو اسلحے کی فروخت جاری رکھے گا مگر اسلحہ برآمد کرنے کے نئے لائسنس جاری نہیں کیے جائیں گے کیونکہ نیا خریدا جانے والا اسلحہ شام میں جاری فوجی کارروائیوں میں استعمال ہو سکتا ہے۔یورپی یونین نے وسیع پیمانے پر اسلحے کی باضابطہ پابندی کی توثیق نہیں کی ہے، اگرچہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ اس بات پر متفق تھے کہ وہ ترکی کو اسلحہ برآمد کرنے کی پالیسی کے حوالے سے سخت موقف اپنائیں گے۔