فصلوں کی باقیات اور کوڑا جلانے پردفعہ 144کے تحت 31دسمبر تک پابندی

ہفتہ 9 نومبر 2019 16:30

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 نومبر2019ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہاہے کہ صوبہ بھر میں فصلوں کی باقیات اور کوڑا جلانے پر دفعہ 144کے تحت 31دسمبر تک مکمل پابندی ہے جس کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔زرعی ترجمان نوید عصمت نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سموگ کے نقصانات سے زیادہ تر بڑے اور صنعتی شہرمتاثر ہوتے ہیں۔

لہٰذا ایسا ایندھن استعمال کیا جائے جو لیڈ اور سلفر سے پاک ہو۔ بسوں اور گاڑیوں سے سفر کریں جبکہ ذاتی گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔ رہائشی کالونیاں، گلیاں، سکول، ہوٹل، گرائونڈاور ہسپتال مصروف شاہراہوں سے فاصلہ پر تعمیر کئے جائیں۔ مصروف گلیوں اور سڑکوں کے ساتھ ساتھ پودے لگا دینے چاہئیں تاکہ پودے ہوا سے نمی، کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس اور دوسرے ذرات وغیرہ کو جذب کر لیں اور تازہ آکسیجن پیدا کرتے رہیں۔

(جاری ہے)

کارخانے اور گندگی وغیرہ کے ڈسپوزل شہروں اور فصلات سے دور ہونے چاہئیں۔انہوں نے بتایاکہ محکمہ داخلہ پنجاب نے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے فصلوں کی باقیات، میونسپل سالڈ ویسٹ، ٹائرز، پلاسٹک، پولیتھین و بیگز، ربڑ اور لیدر آئٹمز کو جلانے پریکم اکتوبر سے 31دسمبر 2019 تک دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ دھان اور کماد کے مڈھوں کو آگ لگانے سے زمین کی بالائی سطح میں موجود نامیاتی مادہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔

اسی طرح سموگ کے دنوں میں بچے اور بڑے ڈاکٹر سے رجو ع کرتے رہیں اور اپنااور بچوں کا گاہے بگاہے طبی معائنہ بھی کرواتے رہنا چاہئے۔ چین میں سموگ پر قابو پانے کے لیے استعمال ہونے وا لے سموگ ٹاورز پاکستان میں بھی سکولوں، کالجوں اور دفاتر کے نزدیک استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ سموگ کے زہریلے اثرات کو ختم کرنا انسان کے بس سے باہر ہے مگر اس کے اثرات کو کم ضرور کیا جاسکتا ہے۔