وقت آگیا مولانا فضل الرحمان کیخلاف اب وہی ایکشن لیا جائے گا جو تحریک لبیک کیخلاف لیا گیا

مولانا کو سمجھنا ہوگا کہ وہ اب جو کرنے جا رہے ہیں وہ احتجاج نہیں ریاست سے بغاوت ہے، ان کیخلاف بھی تحریک لبیک جیسا کریک ڈاون ہوگا: سینئر صحافی معید پیرزادہ

muhammad ali محمد علی بدھ 13 نومبر 2019 21:18

وقت آگیا مولانا فضل الرحمان کیخلاف اب وہی ایکشن لیا جائے گا جو تحریک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2019ء) سینئر صحافی معید پیرزادہ کا کہنا ہے کہ وقت آگیا مولانا فضل الرحمان کیخلاف اب وہی ایکشن لیا جائے گا جو تحریک لبیک کیخلاف لیا گیا، مولانا کو سمجھنا ہوگا کہ وہ اب جو کرنے جا رہے ہیں وہ احتجاج نہیں ریاست سے بغاوت ہے، ان کیخلاف بھی تحریک لبیک جیسا کریک ڈاون ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ملک بھر کی شاہراہوں کو بند کرنے کے اعلان کو ریاست کیخلاف اعلان بغاوت قرار دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مولانا کو سمجھنا ہوگا کہ وہ اب جو کرنے جا رہے ہیں وہ احتجاج نہیں ریاست سے بغاوت ہے۔ ریاست کو مولانا اور ان کے ساتھیوں کیخلاف ایکشن لینا ہوگا ان لوگوں کو سزائیں دینا ہوں گی۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان اگر ملک کی شاہراہیں بند کرتے ہیں تو ان کیخلاف بھی ویسا ہی ایکشن لیا جائےجیسا تحریک لبیک کیخلاف لیا گیا تھا۔

جبکہ مولانا کے پلان بی کی کھلم کھلی حمایت کرنے والوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان اور ان کے کارکنوں نے شاہراہیں بند کرنے کی کوشش کی تو ان کیخلاف قانون حرکت میں آئے گا اور سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔ جبکہ واضح رہے کہ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد دھرنا ختم کرتے ہوئے اسے پورے ملک تک پھیلانے کا اعلان کیا ہے۔

مولانافضل الرحمان نے پلان بی کے تحت نئے محاذ پر جانے کا اعلان کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے نئےمحاذپرجانے کااعلان کر دیا گیا ہے۔ دوہفتوں سےقومی سطح کااجتماع تسلسل سےہوا۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ ہمارا اجتماع مکمل طور پر پرامن رہا۔ اب ہمارے جاں نثاراورعام شہری صوبوں میں سڑکوں پرنکل آئےہیں۔

ہماری قوت یہاں جمع ہےاوروہاں ہمارےساتھی سڑکوں پرنکل آئےہیں۔ اس لیے اپنے ساتھیوں کی مدد کیلئے ہم آج اسلام آباد سے روانہ ہوں گے۔ گرتی ہوئی دیواروں کوایک دھکااوردوکاانتظارہے۔ جس طرح یہاں آئےہیں اب اُ س محاذ پر جائیں گے۔ ایسےجملےکہےجارہےہیں جو حوصلہ شکنی کاسبب بنیں لیکن حکومت کیخلاف ہماری تحریک مزید مضبوط ہوگی۔ حکومتی حلقوں میں خیال تھااجتماع اٹھےگاتو حکومت کیلئےآسانیاں ہوجائیں گی لیکن اب صوبوں اورضلع میں حکومت کی چولہیں ہل گئی ہیں۔

شہریوں کوتکلیف سےبچانے کیلئے شہروں سے باہراحتجاج کر رہے ہیں۔ مشاورت کےساتھ مقامی سطح پرحکمت عملی طے کی جائےگی۔ جہاں جہاں مظاہرہ ہورہاہے وہاں ذمے داروں کا تعین کیا گیا ہے۔ کسی ایمبولینس ،مریض ،میت کاراستہ بندنہیں ہوناچاہیے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم کسی ایک شخص کی نہیں سب کی جنگ لڑ رہے ہیں اس لیے اداروں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ تعاون کریں۔