اعلی عدالت نے دھمکیاں دینے والے سیکرٹری ہائی کورٹ بار کیخلاف مزید سخت ایکشن لے لیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور واقعہ کے خلاف وکلاء کو زبردستی ہڑتال پر مجبور کرتے ہوئے انہیں دوران سماعت عدالتوں سے باہر نکالنے اور عدالتی کارروائی میں رکاوٹ بننے پر محمد عمیر بلوچ کی وکالت کا لائسنس بھی معطل کر دیا

جمعرات 12 دسمبر 2019 19:50

اعلی عدالت نے دھمکیاں دینے والے سیکرٹری ہائی کورٹ بار کیخلاف مزید سخت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 دسمبر2019ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور واقعہ کے خلاف وکلاء کو زبردستی ہڑتال پر مجبور کرتے ہوئے انہیں دوران سماعت عدالتوں سے باہر نکالنے اور عدالتی کارروائی میں رکاوٹ بننے پر سیکرٹری ہائی کورٹ بار محمد عمیر بلوچ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس دیا ہے۔ عدالت نے 19 دسمبر کو آئندہ سماعت تک سیکرٹری بار کا ہائی کورٹ میں پریکٹس کے لئے وکالت کا لائسنس بھی معطل کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سیکرٹری اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی جانب سے عدالتی کارروائی میں مداخلت اور غیر پیشہ وارانہ رویے کے اظہار پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وکالت کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔ عدالت نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ سیکرٹری بار نے دوران سماعت وکلاء کو عدالت سے نکلنے پر مجبور کیا، انہیں عدالتی وقار کا خیال رکھتے ہوئے سماعت میں مداخلت سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی۔

(جاری ہے)

عمیر بلوچ روسٹرم پر آئے اور ایسے لہجے میں بات کی جو کسی وکیل کا نہیں ہو سکتا ، عمیر بلوچ نے کہا کہ ججز کو انہیں ہڑتال سے روکنے کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ دیگر ججز نے بھی بتایا کہ سیکرٹری بار نے عدالتی کارروائی میں مداخلت کی اور وکلا کو زبردستی عدالتوں سے باہر نکالا۔ یہ اقدام سائلین کو انصاف کے حصول کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے جو پروفیشنل مس کنڈکٹ اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔