ترکی کے تصرفات قابل اعتماد شراکت دار جیسے نہیں،وہ امریکہ کی مخالف سمت چل رہا ہے، مارک ایسپر

ترکی نے نیٹو کے سلسلے میں منصوبہ بندی کی راہم یں رکاوٹیں کھڑی ہیں اور شام میں داخل ہوگیا یہ بات فائدہ مند نہیں شمارہوتی، امریکی وزیر دفاع

ہفتہ 14 دسمبر 2019 14:21

ترکی کے تصرفات قابل اعتماد شراکت دار جیسے نہیں،وہ امریکہ کی مخالف سمت ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2019ء) امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ ترکی نے اس وقت ایسی سیاسی روش اختیار کر رکھی ہے جو امریکا کے اسلوب سے مطابقت نہیں رکھتی۔ نیویارک میں خارجہ تعلقات کی کونسل میں دیئے گئے ایک بیان میں امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ترکی کے تصرفات کسی طور بھی ’ایک قابل اعتماد شراکت دار جیسے نہیں‘ کیوں کہ وہ امریکا کی سمت کے مخالف سمت چل رہا ہے۔

امریکی وزیر دفاع کے مطابق ترکی نے نیٹو کے سلسلے میں منصوبہ بندی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور وہ شام میں داخل ہو گیا، یہ بات فائدہ مند نہیں شمار ہوتی۔یاد رہے کہ ترکی کے روسی S-400 دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کے بعد سے انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی اور تناؤ دیکھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر دفاع نے خارجہ تعلقات کی کونسل میں قومی سلامتی کے ماہرین کے سامنے عسکری اخراجات میں اٴْس اضافے کا دفاع کیا جس کا مطالبہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے حلیف ممالک سے کر رہے ہیں۔

مارک ایسپر نے باور کرایا کہ نیٹو اتحاد "طفیلی" ممالک کے اخراجات کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا۔ایسپر کے مطابق زیادہ تر ممالک امریکا کو عالمی سیکورٹی کے لیے بہترین شریک شمار کرتے ہیں، یہ محض ہماری عسکری صلاحیتوں اور ساز و سامان کی برتری کے سبب نہیں بلکہ اس میں ان اقدار کا بھی کردار ہے جن کا ہم دفاع کرتے ہیں۔ایسپر نے بتایا کہ امریکا اپنی مجموعی مقامی پیداوار کا 3.5% حصہ اپنے اور اپنے حلیفوں اور شراکت داروں کے دفاع پر خرچ کرتا ہے جب کہ کئی ممالک دفاع پر 1% سے بھی بہت کم خرچ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کئی دہائیوں سے اپنے یورپی شراکت داروں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ نیٹو اتحاد میں زیادہ حصہ ڈالیں مگر انہوں نے ایسا نہ کیا۔