دوران حمل ماں کا موٹاپا بچے کی نشوونما کیلئے نقصان دہ ہے، تحقیق

تحقیق میں 368 مائوں اور ان کے بچوں کا جائزہ لیا گیا جو یکساں معاشی حالات اور علاقوں میں مقیم تھے، رپورٹ

بدھ 25 دسمبر 2019 15:21

دوران حمل ماں کا موٹاپا بچے کی نشوونما کیلئے نقصان دہ ہے، تحقیق
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 دسمبر2019ء) حمل کے دوران ماں کا موٹاپا آنے والے برسوں میں بچوں کی نشوونما پر طویل المعیاد اثرات مرتب کرسکتا ہے۔یہ بات امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔کولمبیا یونیورسٹی کے میل مین اسکول آف پبلک ہیلتھ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوران حمل ماں کا موٹاپا آنے والے برسوں میں بچوں میں اسکول سے قبل ذہنی نشوونما اور لڑکوں میں ذہانت کی سطح یا آئی کیو میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

جریدے بی ایم سی پیڈیاٹرکس میں شائع تحقیق میں 368 مائوں اور ان کے بچوں کا جائزہ لیا گیا جو یکساں معاشی حالات اور علاقوں میں مقیم تھے۔خواتین کا جائزہ دوران حمل اور پھر اس وقت لیا گیا جب بچوں کی عمر 3 اور 7 سال ہوگئی،جب بچوں کی عمر 3 سال تھی تو سائنسدانوں نے بچوں کی موٹر اسکلز کی پیمائش کی اور دریافت یا کہ دوران حمل موٹاپے اور لڑکوں میں موٹر اسکلز متاثر ہونے کے درمیان مضبوط تعلق موجود ہے،اسی طرح 7 سال کی عمر میں دوبارہ جائزہ لینے پر معلوم ہوا کہ جن لڑکوں کی مائیں دوران حمل زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کی شکار ہوتی ہیں، وہ آئی کیو ٹیسٹ میں دیگر لڑکوں کے مقابلے میں 5 یا اس سے زیادہ پوائنٹس پیچھے رہتے ہیں، مگر لڑکیوں میں کوئی فرق دیکھنے میں نہیں آیا۔

(جاری ہے)

محققین کے مطابق مختلف عمروں میں نشوونما کا تجزیہ کرنے پر ہم نے یہ اثرات دریافت کیے جو کہ حیران کن ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ اثرات وقت کے ساتھ برقرار رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نتائج کا مطلب کسی کو شرمندہ کرنا یا ڈرانا نہیں، ہم تو بس یہ سمجھنے کا آغاز کررہے ہیں کہ دوران حمل مائوں کے وزن اور ان کے بچوں کی صحت کے درمیان کس طرح کا تعلق موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :