ایران کے یوکرین کے جہاز کو مارگرانے کے معاملے پر کینیڈا بھی میدان میں آ گیا

جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ یوکرین ایئر لائن کا جہاز جسے ایران نے مار گرایا تھا، اس میں 63 کینیڈین بھی مارے گئے تھے، اس پر ردعمل دیتے ہوئے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی اپنی عوام سے بات کریں گے: غیر ملکی خبررساں ادارہ

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعرات 9 جنوری 2020 23:16

ایران کے یوکرین کے جہاز کو مارگرانے کے معاملے پر کینیڈا بھی میدان میں ..
ٹورانٹو(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 9 جنوری 2020) : ایران کے یوکرائن کے جہاز کو مارگرانے کے معاملے پر کینیڈا بھی میدان میں آ گیا، غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہناہے کہ جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ یوکرین ایئر لائن کا جہاز جسے ایران نے مار گرایا تھا، اس میں 63 کینیڈین بھی مارے گئے تھے، اس پر ردعمل دیتے ہوئے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو بھی اپنی عوام سے بات کریں گے۔

یاد رہے کہ ایران نے یوکرین کا مسافر طیارہ میزائل مار کر تباہ کیا، تصدیق کر دی گئی، غیر ملکی جریدے نیوز ویک کے مطابق طیارے کو ایرانی اینٹی ائیرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا، ایران نے اسی باعث طیارے کا بلیک باکس بھی فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔غیر ملکی جریدے نیوز ویک کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ 2 روز قبل تہران میں یوکرین کا مسافر طیارہ میزائل کا نشانہ بنا تھا۔

(جاری ہے)

نیوز ویک کے مطابق اس حوالے سے پینٹاگون حکام نے بھی تصدیق کی ہے۔ پینٹاگون حکام نے بتایا تھا کہ یوکرین کے مسافر طیارے کو اینٹی ائیرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایران کی جانب سے روسی ساختہ میزائل استعمال کیا گیا۔ یہ تمام واقعہ ایک غلطی فہمی کا نتیجہ تھا۔دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی اردو کے مطابق ایران نے تہران میں تباہ ہونے والے یوکرین کے طیارے کا بلیک باکس طیارہ بنانے والی بوئنگ کمپنی یا امریکہ کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔

ایران کی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے سربراہ علی عابد زادے نے کہا تھا کہ ہم بلیک باکس کو مینوفیکچرر اور امریکہ کو نہیں دیں گے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ کونسا ملک بلیک باکس کے کاک پٹ کے وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کا جائزہ لے گا تاہم اس حادثے کی تحقیقات ایران کا ہوائی بازی کا ادارہ کرے گا اور یوکرین بھی ان میں شامل ہو سکتا ہے۔

ایران کے فوجی حکام نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ جو یوکرین کے طیارے کے بارے میں گردش کر رہی ہیں اور انہیں نفسیاتی جنگ کا حربہ قرار دیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب بتایا جا رہا ہے کہ ہوائی بازی سے متعلق بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایران تحقیقات کی سربراہی کرنے کا حق رکھتا ہے۔ لیکن اس میں طیارہ بنانے والی کمپنی بھی شامل ہوتی ہے اور ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ ممالک کے ماہرین بلیک باکس کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل تہران کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے سے اڑنے والا یوکرین کا بوئنگ 800 -737 مسافر طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا جس میں جہاز میں مسافروں اور عملے سمیت 176 افراد سوار تھے۔ طیارہ اڑان بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار عملے اور مسافروں میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچ پایا۔