کرتار پور مینجمنٹ اتھارٹی کاعلماء ومشائخ کے تحفظات کو دور کرنااحسن اقدام ہے، مذہبی ہم آہنگی ،رواداری کی مثال کرتار پور کوریڈور کی صورت میں عملی طو رپر دنیا کے سامنے پیش کردی گئی ہے، بھارت میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں ، صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی

جمعہ 17 جنوری 2020 23:58

لاہور۔17 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2020ء) مرکزی علماء کونسل پاکستان کے چیئرمین اور انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا ہے کہ کرتار پور مینجمنٹ اتھارٹی کاعلماء ومشائخ کو اعتماد میں لینا اور تحفظات کو دور کرنااحسن اقدام ہے، کرتار پور منصوبے کی تکمیل کو خطے میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست پاکستان نے اس اقدام سے سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کے دل جیت لئے ہیں۔

مذہبی ہم آہنگی ،رواداری کی مثال کرتار پور کوریڈور کی صورت میں عملی طو رپر دنیا کے سامنے پیش کردی گئی ہے جبکہ بھارت کے اندر تمام اقلیتیں بشمول مسلمانوں کے سب عدم تحفظ کا شکار ہیں اور غیر محفوظ ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم سے مودی حکومت اور آر ایس ایس کا نظریہ دنیا کے سامنے واضح ہوچکا ہے ۔پاکستان کے علماء ومشائخ دشمن کی ہر سازش کو اپنے اتحاد سے ناکام بنائیں گے۔

کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر دینی جماعتوں کو کچھ تحفظات تھے مگر حکومت نے ملک کے مقتدر علماء ومشائخ کو اس راہداری کا وزٹ کرواکر اس کے تمام حصوں کا معائنہ جوکروایا ہے یہ قابل تحسین عمل ہے اوراس بات کی واضح یقین دہانی کروائی ہے کہ اس راہداری کو قادیانی گرداس پور کیلئے استعمال نہیں کرسکیں گے۔ اس پر ہم کرتار پور مینجمنٹ اتھارٹی کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مینجمنٹ اتھارٹی نے علماء ومشائخ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کرتار پور راہداری کو قادیانی اور ملک دشمن عناصر ہر گز استعمال نہیں کرسکتے اورمزید وضاحت کی ہے کہ گزشتہ د سمبر میں قادیانیوںنے گرداس پور میں ہونے والے جلسہ کیلئے اس راہداری کوہر گز استعمال نہیں کیا ۔اس راہداری کو صرف اور صرف ہندوستان میںموجود جن کا تعلق سکھ کمیونٹی سے ہے وہ یا جو لوگ بابا گرونانک سے عقیدت رکھتے ہیں وہی استعمال کرسکتے ہیں اور وہ بھی پاکستان کے ہر قسم کے قانونی تقاضے پورے کرکے اور اپنی شناخت سے پاکستان میں داخل ہوں گے اور اسی اپنی شناخت سے وہ اپنے ملک واپس لوٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قادیانی کرتار پورراہداری کے متعلق منفی پروپیگنڈہ کرکے ریاست پاکستان ،علماء کرام اور مذہبی جماعتوں کے درمیان غلط فہمیاں پیداکررہے ہیں جس کو ہر صورت ناکام بنایا جائے گا۔ مرکزی علماء کونسل پاکستان وطن عزیز میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کا احترام کر تی ہے اور ہم تمام مذاہب کے قائدین سے بھی اپیل کریں گے کہ وہ بھی صرف اور صرف پاکستانی بن کر اس وطن میں امن اور استحکام کیلئے آگے بڑھیں جس طرح قیام پاکستان کے وقت تمام مکاتب فکر اور تمام مذاہب کے لوگوں نے بانی پاکستان کا ساتھ دیا تھا۔