ڈولفن اہلکار نے نوجوان لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر حاملہ کر دیا

بچہ پیدا ہونے پر شادی سے مکر گیا،حافظ نعمان نہ تو شادی کر رہا ہے نہ بچا اپنا رہا ہے۔ متاثرہ لڑکی ثناء بی بی کا موقف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 18 جنوری 2020 16:09

ڈولفن اہلکار نے نوجوان لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر حاملہ کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 جنوری2020ء) ڈولفن اہلکار نے نوجوان لڑکی کو شادی کا جھانسہ دے کر حاملہ کر دیا،بچہ پیدا ہونے پر شادی سے مکر گیا۔نیا اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈولفن اہلکار نے کوٹ لکھپت کی رہائشی لڑکی کو بیاہے بغیر ہی ماں بنا ڈالا۔خاتون کا کہنا ہے کہ حافظ نعمان نامی نوجوان نہ تو شادی کر رہا ہے اور نہ ہی بچے کو اپنا رہا ہے۔

لڑکی نے کہا کہ حافظ نعمان نے پہلے چکنی چپڑی باتوں کے ذریعے پہلے شوہر سے خلع دلوائی۔پھر ٹال مٹول کرتے رہا۔حمل ضائع کرنے کے لیے بھی تشدد بھی کیا۔نجی اسپتال میں بچے کی پیدائش ہوئی۔اس دوران نوجوان نے خود کو باپ ہی ظاہر کیا جس کے شناختی کارٹی کی کاپی بھی فائل کے ساتھ لف ہے۔متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

ثناء بی بی نامی لڑکی کا کہنا ہے کہ مجھے بچے سمیت قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

نیا اخبار کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حافظ نعمان نے اس تمام واقعے سے متعلق کہا ہے کہ مجھ پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے لاہور میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب ایک لڑکی نے واش روم میں بچے کو جنم دیا،بعدازاں مارنے کی کوشش کی۔اسپتال کے عملے نے مبینہ طور پر پیسے لے کر انجیکشنز لگائے اور میڈیسن دی۔

بچے کو جنم دینے کے بعد مہوش نے اپنی بہن ماریہ کی مدد سے نومولود کو مارنے کی کوشش کی۔گجرپورہ کے علاقے میں نومولود کو جنم دیتے ہی موت کے گھاٹ اتارنے والی ملزمہ کا کیس ناقص تفتیش کے باعث کمزور ہو گیا ہے۔ لڑکی نے بچے کے والد کی موت کا دعویٰ کیا ہے۔ مہوش کا کہنا ہے کہ 19 سالہ اویس ہارٹ اٹیک سے مر چکا ہے۔پولیس کے پاس مہوش کے آشنا کا کوئی ڈیتھ سرٹیفکیٹ نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مہوش اس کیس میں کچھ چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :