سعودی خاتون کی بھائی کے ظلم کے خلاف پُکار ٹاپ ٹرینڈ بن گئی

امل نامی خاتون 7 سات سے بھائی کی زیادتی سہتی آ رہی ہے، بااثر ظالم بھائی نے اُسے گھر سے نکال دیا، ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 21 جنوری 2020 12:40

سعودی خاتون کی بھائی کے ظلم کے خلاف پُکار ٹاپ ٹرینڈ بن گئی
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21جنوری 2020ء) سعودی مملکت میں ایک نوجوان لڑکی کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا دُکھ بھرا پیغام اس وقت ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔ امل نامی یہ خاتون کسی اور کے نہیں، بلکہ اپنے سگے بھائی کے ظلم وزیادتی کا شکار بن رہی ہے۔ امل نے اپنے پیغام میں بتایا ہے کہ اُس کابڑا بھائی گزشتہ 7برس سے اُسے مار پیٹ اور بدسلوکی کا نشانہ بناتا رہا ہے۔

جب اس سے بھی دِل نہ بھرا تو اسے گھر سے نکال دیا۔ امل بے گھر ہونے کے بعد پولیس کے پاس گئی اور اپنے بھائی کے خلاف شکایت درج کروا کر اُسے گرفتار کروایا۔ مگر بھائی بااثر شخصیت ہونے کے باعث پندرہ منٹ میں ہی حوالات سے باہر آ گیا۔ اور اس کے بعد اس کی زندگی اور اجیرن بنا دی ہے۔ امل نے اپنے بھائی کی زیادتیوں کے خلاف کئی وکیل بھی کیے مگر دولت مند بھائی نے ان وکیلوں کو اچھے خاصے پیسے بطور رشوت دے کر مقدمے کی پیروی سے روک دیا۔

(جاری ہے)

امل گھر سے نکلنے کے بعد گلیوں سڑکوں پر وقت گزارنے پر مجبور ہو گئی۔ اور پھر اس نے کہیں نوکری حاصل کر کے اپنی زندگی کو بہتری کی ڈگر پر لانے کی کوشش کی تو حاسد بھائی ایک بار پھر اُس کی جان کا دُشمن بن گیا۔ امل نے بتایا کہ وہ کئی سال تک صرف اس لیے خاموش ہو کر بیٹھی رہی کہ اُس کے خاندان کی عزت پر حرف نہ آئے۔ مگر جب پانی سر سے گزر گیا تو اُسے سوشل میڈیا پر اپنی فریاد پیش کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہ رہا۔

وہ بہت مجبور ہو چکی ہے۔امل کا یہ دل دہلا دینے والا ویڈیو پیغام جونہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو وزارت محنت و سماجی بہبود کے زیر انتظام خاندانی زیادتی کے انسداد سے متعلق مرکز کی جانب سے ٹویٹر پر آگاہ کیا گیا ہے کہ امل سے متعلق چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔ اگر اُس کا بھائی قصور وار پایا گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

سعودی صارفین کی جانب سے امل سے اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ہر ممکن امداد کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔ جبکہ اُس کے انسانیت سے عاری بھائی کو بھی لعن طعن کی جا رہی ہے۔ ایک صارف عبداللہ کا کہنا تھا کہ امل کو انصاف دلایا جانا بہت ضروری ہے تاکہ سعودی سماج میں موجود اُن ظالم مردوں کو سبق مِل سکے جو خواتین کو بھیڑ بکریوں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے اور اپنے انسانیت سوز سلوک کے باعث اللہ کی ناراضگی بھی مول لیتے ہیں۔