مسلم لیگ ن کا چینی، آٹے کی قیمتوں کا چیف جسٹس سے سوموٹو لینےکا مطالبہ

چینی اورآٹے کی قیمتوں میں اضافہ ملکی تاریخ کا سب سےبڑا اسکینڈل ہے، ملک کی40 فیصد چینی کی پیداوار کو جہانگیرترین اورخسروبختیارکنٹرول کرتے ہیں، بلی کو دودھ کی رکھوالی بٹھا دیا گیا ہے۔ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 23 جنوری 2020 16:36

مسلم لیگ ن کا چینی، آٹے کی قیمتوں کا چیف جسٹس سے سوموٹو لینےکا مطالبہ
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جنوری2020ء) مسلم لیگ ن نے چینی اور آٹے کی قیمتوں کا چیف جسٹس سے سوموٹو لینے کا مطالبہ کردیا، ترجمان ن لیگ نے کہا کہ چینی اور آٹے کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل ہے، ملک کی 40 فیصد چینی کی پیداوار کو جہانگیر ترین اورخسرو بختیار کنٹرول کرتے ہیں۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے اپنے ردعمل میں کہا کہ عمران خان کے حکم پر چینی اور آٹے کی قیمت کو جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کنٹرول کر رہے ہیں۔

یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو سو موٹو لینا چاہئیے ملک کی 40 فیصد چینی کی پیداوار جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کنٹرول کرتے ہیں۔ چینی اور آٹا بیچنے والوں کو چینی اور آٹا سستا کرنے کی ذمہ داری دے دی، واہ عمران صاحب واہ! پھر کہتے ہیں میں کرپٹ نہیں ہوں۔

(جاری ہے)

عمران صاحب پانچ دن میں جب سے آپ نے ان دونوں کو ذمہ داری سونپی ہے چینی کی قیمتوں میں 20 روپے اضافہ ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی ذمہ داری جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو دینا بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانا ہے۔ چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کی ذمہ داری جہانگیرترین اور خسرو بختیار کو سونپنا مفادات کے ٹکراو کی بدترین مثال ہے۔ مریم نے کہا کہ ملک میں چینی کی چھ ملین ٹن مجموعی پیداوارمیں سے 40 فیصد جہانگیر ترین اور خسروبختیارکنٹرول کرتے ہیں۔

ان سے کون حساب لے گا؟ کیا اکاؤنٹیبیلٹی بیرو کو نظر نہیں آ رہا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہو رہا جسے ان کی زبان میں’’مس یوز آف اتھارٹی“کہتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار سیزن میں چینی کی قیمت بڑھنا عمران صاحب کے حکم پر دوستوں کی کاروائی اور ڈاکہ ہے۔ جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کے ہاتھ میں کنٹرول رہا تو چینی کی قیمت 100 روپے کلو ہونے کا خطرہ ہے۔

گنے کی فصل زیادہ ہونے کے باوجود چینی کی قیمت میں اضافہ منافع خوری اور سرکاری سرپرستی میں ڈکیتی ہے۔ عمران صاحب گزشتہ سال جنوری 2018ء میں چینی کی قیمت 50 روپے کلو تھی، جنوری 2019ء میں 85 روپے کلو ہوچکی ہے۔  پاکستان کے قریب ترین تھائی لینڈ سے چینی درآمد کریں تو پاکستانیوں کو 40 روپے کلو چینی ملتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) پر انڈے، چینی، مرغی کی قیمت کنٹرول کرنے کا الزام لگانے والے آج دونوں ہاتھوں سے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔