کراچی میں برآمد ہونیوالی گدھوں کی آلائشوں سے متعلق حقائق سامنے آگئے

گدھے کی آلائشیں پھینکنے والی گاڑی کی فوٹیچ موصول ‘گدھوں کو غیر ملکیوں کے لئے ذبح کیا گیا ۔ تحقیقاتی رپورٹ

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی ہفتہ 25 جنوری 2020 10:54

کراچی میں برآمد ہونیوالی گدھوں کی آلائشوں سے متعلق حقائق سامنے آگئے
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 25 جنوری 2020 ء ) کراچی میں ملنے والے گدھے کی آلائشوں سے متعلق حقائق سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کلفٹن سے ملنے والی گدھوں کی آلائشوں سے متعلق حقائق سامنے آگئے ہیں۔ تحقیقات کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ گدھوں کی باقیات ملنے والی جگہ کی مختلف ویڈیو ز حاصل کی ہیں۔ ویڈیوز سے اس بات کاثبوت ملا ہے کہ ایک گاڑی جانور کی باقیات پھینک رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گدھوں کو غیر ملکیوں کے لئے ذبح کیا گیا۔ کیونکہ غیر ملکی افراد گدھوں کو کھانا پسند کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں گدھوں کو ذبح کرکے ان کو فروخت کرنے کے امکانات بہت  کم نظر آتے ہیں۔ کیونکہ گدھوں کا گوشت بیچنے والے آلائشوں کو کھلے عام پھینکنے کی بجائے دفن کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے  گزشتہ روز کراچی میں کچرا کنڈی سے گدھوں کا سر اور آلائشیں ملنے کا انکشاف ہوا تھا ۔

کراچی کے علاقے کلفٹن کے قریب تین گدھوں کے سر اور آلائشیں ملی تھی  ۔ تاہم کچرا کنڈی سے گوشت غائب کیوں؟ کیا روشنیوں کے شہر کراچی میں گدھوں کا گوشت فروخت ہونے لگا ہے؟ گدھوں کی  آلائشیں او ذبح شدہ سر ملنے کے بعد یہ سوال لوگوں کے ذہن میں جنم لے رہے تھے ۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا  تھا کہ کلفٹن میں ڈرائیونگ لائسنس برانچ کے پاس موجود کچڑا کنڈی سے تین گدھوں کے سر اور آلائشیں ملیں ہیں۔ واضح  رہے اس سے قبل کورنگی انڈسٹریل ایریا میں ایک گودام سے گدھوں اور کتوں کی کھالوں سے بھری درجنوں بوریاں برآمد کی  گئیں تھیں۔ ڈی آئی جی ایسٹ ذوالفقار لاڑک کے مطابق کورنگی انڈسٹریل ایریا کے علاقے میں ایک گودام پر چھاپے کے  دوران کھالوں سے بھری 40 بوریاں برآمد کی گئیں تھیں۔

متعلقہ عنوان :